لاک ڈاون کا مرحلہ کافی فرسٹریشن والا تھا لیکن کوشش یہی کی کہ اس دوران خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی کائنات امتیاز کا کہنا ہے کہ چھ سات ماہ کرکٹ کا گراؤنڈ دیکھا تک نہیں تھا، پی سی بی ہائی پرفارمنس کیمپ کے ساتھ کرکٹ میں واپسی پر وہ بہت خوش اور پرجوش ہیں، کوشش ہے کہ ٹیم میں مستقل جگہ بنانے میں کامیاب ہوں۔
گیارہ ایک روزہ میچ اور بارہ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی کائنات امتیاز کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنے کا کافی وقت ملا کہ کس طرح اپنے کیرئیر کو بہتر کیا جاسکتا ہے ، ہدف ہے کہ پاکستان ٹیم میں مستقل بنیادوں پر کم بیک کریں، لاک ڈاون کا مرحلہ کافی فرسٹریشن والا تھا لیکن کوشش یہی کی کہ اس دوران خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں۔
کائنات امتیاز ان ستائیس کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے کراچی میں جاری ہائی پرفارمنس کیمپ کے لیے مدعو کیا۔ کیمپ کے بعد پاکستان ویمن ٹیم کے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کا بھی آغاز ہوگا۔
فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ اس کیمپ کے دوران وہ اپنے کھیل کو اور بھی بہتر کریں اور جو جو کمی ہے اس کو دور کرنے کی کوشش کریں۔
کیمپ میں کرکٹرز بائیو سیکیور ماحول میں شریک ہیں اور ان کے آزادانہ گھومنے پھرنے پر پابندی ہیں تاہم کائنات امتیاز سمجھتی ہیں کہ اس پابندی سے کوئی فرق نہیں پڑنا۔
ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران جن قدغنوں کا سامنا کیا، اس کے سامنے تو بائیو سیکیورر ماحول کی سختیاں کچھ بھی نہیں اور اس سے زیادہ اچھا تمام پلیئرز کے لیے کیا ہوسکتا ہے کہ سب کو اس کھیل میں واپسی کا موقع مل گیا کہ جس سے سب کو محبت ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ اور کوالیفائرز کا ملتوی ہونا پلیئرز کے لیے پورا سال ضائع ہونے کے مترادف ہے، پاکستان ٹیم ان ایونٹس کے لیے بالکل تیار تھی تاہم امید ہے کہ پی سی بی ایسے پلانز بنائے گا کہ اگلے سال ہونے والے ان ایونٹس کے لیے اور بھی بہتر تیاری ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ڈیوڈ ہیمپ کی تقرری پر خوش ہیں، ڈیوڈ ہیمپ کو خواتین کرکٹ کی کوچنگ کا وسیع تجربہ ہے اور ان سے پاکستانی خواتین کرکٹرز کو بہت کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔