لاہور ہائیکورٹ نے پی سی بی کو فرنچائزز سے سیکیورٹی فیس کی وصولی سے روک دیا

 پاکستان سپر لیگ

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فرنچائزز کی درخواست پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے پی ایس ایل فرنچائزز کی درخواست پر سماعت کی۔

بورڈ کے وکیل تفضل رضوی نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا اور نشاندہی کی کہ درخواست گزار مالکان عدالت کی بجائے کرکٹ بورڈ حکام سے بات کریں۔

درخواست میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پی سی بی کے اس اقدام سے فرنچائزز کو مالی نقصان ہوگا، پی سی بی کے یکطرفہ فیصلوں سے پی ایس ایل کا چھٹا سیزن کینسل ہوسکتا ہے۔

سماعت کے دوران پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے عدالت کو بتایا کہ فرنچائزز کو نیک نیتی سے فنانشل ماڈل پر شکایات کے ازالے کی دعوت دی، معاہدے کے مطابق پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان معاملہ حل کرنے کا فورم آربیٹریشن کا آغاز ہے۔

بورڈ کے ترجمان کے مطابق عدالت میں پی سی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ فرنچائزز کی جانب سے دائر پٹیشن مسترد کی جانی چاہیے اور اپنا تحریری بیان 30 ستمبر کو عدالت میں جمع کرائیں گے، پی سی بی معاملے کا قابل عمل حل چاہتا ہے مگر فرنچائزز کے عدالت سے رجوع کرنے پر حیرانی ہوئی۔

عدالت نے پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کردیے اور بورڈ کو تاحکم ثانی فرنچائزز مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔

درخواست پر مزید کارروائی 30 ستمبر کو ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ایس ایل کی تمام 6 فرنچائزز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے مالی معاہدے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet