ایک بیان میں احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کا سربراہ بھارت، آسٹریلیا یا انگلینڈ سے نہیں ہونا چاہیے یہ تین ملک سیاست میں ملوث ہیں۔
پی سی بی چیئرمین نے آئی سی سی کی ممالک کو فنڈز کی تقسیم پر بھی تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ اس پر نظرثانی کی جائے۔
احسان مانی پرامید ہیں پاکستان آئندہ آٹھ سالہ سائیکل میں ورلڈ کپ کا انعقاد کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
کرکٹ کے عالمی نگراں ادارے کے کئی ممبران نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا چیئرمین بنانے کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
آئی سی سی کے چیئرمین کے عہدے کے لئے بھارت سارو گنگولی کو منتخب کرانا چاہتا ہے جب کہ کئی بورڈز ممبران احسان مانی کے حق میں ہیں۔
واضح رہے کہ احسان مانی2003 سے 2006 تک آئی سی سی کے صدر رہ چکے ہیں اور وہ اس عہدے پر رہتے ہیں غیر متنازع رہے، بہترین شخصی صلاحیتوں اور معاملہ فہم ہونے کی قابلیت کی وجہ سے انہیں کئی غیر ملکی بورڈز کا بھرپور اعتماد حاصل رہا ہے۔