سوشل میڈیا پر #WhoWillSaveKarachi کے ہیش ٹیگ کے ساتھ کراچی میں بارش کے بعد کے حالات کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات پر اب چپ رہنا، مجرمانہ خاموشی ہے، دل خون کے آنسو روتا ہے۔
شاہد آفریدی نے کے الیکٹرک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے لائٹ نہیں ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں پانی سے بھر گئیں اور لوگ ڈوب رہے ہیں، گٹر ابل رہے ہیں اور کچرا بستیاں نگل رہا ہے، لوکل و صوبائی حکومتیں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔
کراچی کے حالات پر اب چپ رہنا، مجرمانہ خاموشی ہے۔دل خون کے آنسو روتا ہے @KElectricPk صبح سے لائٹ نہیں،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں پانی سے بھر گئیں، لوگ ڈوب رہے، گٹر ابل رہے ہیں اور کچرا بستیاں نگل رہا ہےلوکل صوبائی اور وفاقی حکومتیں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔ #WhoWillSaveKarachi pic.twitter.com/39fximhWgu
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) August 25, 2020
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی اپنے بچپن میں اس شہر کو ایسے ہی تباہ ہوتے دیکھا تھا اور شرم آتی ہے کہ اب ہمارے بچے بھی اس کی بربادی کے گواہ ہیں! سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، ملک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر، انتظامیہ کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہوچکا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کاش دنیا کے کسی میٹروپولیٹن سے ہی سیکھ لیں، مصنوعی جھیلیں بنالیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ ہمارا قصور ہے کہ رہنے کے لیے اس شہر کا انتخاب کیا، یہاں ٹیکس دیتے ہیں لیکن بدلے میں انتظامیہ کون سی ذمہ داری پوری کرتی ہے؟ کراچی کو کچراچی بنانے والوں کے گریبان پر ہاتھ کون ڈالے گا؟