سرفراز نواز نے چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ضیا الحق نے عمران خان کو کہا تھا کہ میں تمہیں وزیراعظم بنانا چاہتا ہوں۔
سابق مایہ ناز کھلاڑی نے انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے جو کتاب شائع کی تھی اس میں اس نے مجھے استاد کا درجہ دیا تھا لیکن پھر ہم میں اختلافات پیدا ہو گئے جو کبھی کم نہ ہوئے بلکہ بڑھتے ہی چلے گئے۔
آج کم و بیش تیس سال ہو چکے ہیں نہ میں نے عمران خان سے سلام دعا لی اور نہ ہی اس نے کبھی فون کر کے مجھ سے خیریت دریافت کی، وہ اپنی جگہ پر خوش ہے تو میں اپنی جگہ پر خوش ہوں۔
عمران خان سے دوستی ختم ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان بہت ہی مفاد پرست انسان ہے جو لوگوں پر پیچھے سے وار کرتا ہے اور ان سے فائدہ لیتا ہے لیکن جب اسے اس سے فائدہ حاصل ہونا بند ہو جائے تو وہ اس سے منہ پھیر لیتا ہے۔
اس کی سب سے بڑی مثال عبدالقادر کی وفات ہے، عمران خان عبدالقادر کے اتنے قریبی دوست ہونے کے باوجود نہ تو اس کے جنازے پر گئے اور نہ ہی ان کے گھر والوں سے افسوس کیا، اس سے بڑھ کر اس کی مفاد پرستی کی حد کیا ہو سکتی ہے؟
سرفراز نواز نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ مجھے ایک دفعہ حکومت کرنے کا موقع مل جائے جو اسے مل گیا اور یہ عادت اس کو ضیاالحق نے ڈالی تھی کیوں کہ عمران خان ضیاالحق کا بیٹا بنا ہوا تھا
اس نے عمران خان کو کہا تھا کہ تم پیپلزپارٹی کے خلاف ایک پارٹی بناو میں تمہیں ملک کا وزیراعظم بنانا چاہتا ہوں، یہ وہ مقام تھا جہاں سے عمران خان میں ملک کا وزیر اعظم بننے کا لالچ پیدا ہوا۔