سرکاری ملازمین،آئئ ایم ایف سے نالاں

سرکاری ملازمین،آئئ ایم ایف سے نالاں

رپورٹ:فرقان فاروقی

آئی ایم ایف کی شرائط کا ملبہ سرکاری ملازمین پر گرنے کے خدشات نے سرکاری ملازمین کو شدید غم وغصے کا شکار کر دیا ہے اور تذبذب کا شکار ہیں کہ نہ جانے کون سے گناہ ہیں جس کی سزا وقفے وقفے سے ان کو دینے کیلئے آئ ایم ایف کو ان پر مسلط کر دیا گیا ہے جو پاکستان کے حاکمیت اعلی کے تصور کو بھی بری طرح متاثر کر رہی ہے اور یہ سوچنے پر مجبور کر رہی ہے کہ دراصل کائناتی زمینی رنگ میں اسوقت پاکستان پر حاکمیت کس کی ہے؟ سرکاری ملازمین سرکار سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ تنخواہیں نہیں بڑھانے کا غم کسی نہ کسی طرح سہہ لیا تھا اب ریٹائرمنٹ کی عمر بے شک 55 سال کردو مگر آئ ایم ایف کی تنخواہیں منجمند کرنے کی شرط کسی طور بھی نہ مانو، اگر ایسا ہوا تو اداروں میں جو پہلے ہی کرپشن زدہ ہیں مزید کرپٹ ہو جائیں گے 80 سے 85 فیصد سرکاری ملازمین کا تعلق نچلی سطح سے ہے جو ہر سال تنخواہیں بڑھنے کے منتظر رہتے ہیں اور سالانہ انکریمنٹ کو تبرک جیسی اہمیت دیتے ہیں اگر سالانہ انکریمنٹ ختم کرنے کے ساتھ تنخواہیں منجمند کی گئیں تو غربت کی شرح میں بے انتہا اضافہ ہو جائے گا سرکاری ملازمین اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے کرپشن کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کریں گے جو ملک کیلئے بالکل مناسب نہیں وزیراعظم پاکستان عمران خان سے گزارش ہے کہ اس قسم کے ظالمانہ اقدام ملک کو تبدیلی کی جانب گامزن کرنے کے بجائے استحصالی نوعیت کے ہیں اگر تنخواہیں منجمند کرنے جیسے فیصلے کرنا لازمی ہے تو جس دن یہ فیصلہ کیا جائے اسی دن یہ فیصلہ کیا جائے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے گھریلو استعمال کی کسی بھی شے کی قیمت میں بھی کوئ اضافہ نہیں کیا جائیگا اور اگر اضافہ کیا گیا تو اسی کی مناسبت سے الاؤنسز بڑھائے جائیں گے ایسا کر دیا جائے تو سرکاری ملازمین کو حکومت کا یہ فیصلہ قبول ہے آئ ایم ایف کے راگ الاپ سے وفاقی حکومت اپنا مقام مکمل طور پر کھو بیٹھی گی یہ سرکاری مشینری ہی ہوتی ہے جو سرکار بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے اگر اس کے ساتھ ہی ظلم کے پہاڑ کھڑے کئے جائیں گے تو نتائج اچھے برآمد نہیں ہونگے پیٹرول ڈیزل سمیت ہر شے کے نرخ بڑھا دئیے جاتے ہیں لیکن سرکاری ملازمین اسے بھی جھیل جاتے ہیں کیونکہ انہیں آس ہوتی ہے کہ شاید اس سال تنخواہوں میں مناسب اضافہ ہو جائے گا وزیراعظم پاکستان آس اور امیدوں کو توڑنے کے بجائے سرکاری ملازمین کی پریشانیوں کو سمجھیں سرکاری ملازمین نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے کہا ہے کہ انہوں نے منتخب ہونے کے بعد پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنانے کا وعدہ کیا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پردہ فرمانے کے بعد پہلے خلیفتہ المسلمین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی تنخواہ مقرر کئے جانے پر فرمایا جتنی ایک مزدور کو تنخواہ ملتی ہے میری بھی مقرر کر دو اگر میرا گزارہ ہو گیا تو ٹھیک ہے ورنہ مزدور کی تنخواہ بڑھا دونگا خلفائے راشدین کی تربیت ہمارا اثاثہ ہے اگر اس کا وزیراعظم پاکستان بھی خیال رکھیں تو ان کیلئے کسی احکامات یا فیصلہ منوانے کی کوئ اہمیت نہیں ہوگی.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89

اپنا تبصرہ بھیجیں