کورونا کے سبب منقطع بین الاقوامی کرکٹ کی سرگرمیاں 4 ماہ بعد بحال

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ بارش کی وجہ سے مسلسل تعطل کا شکار ہے
کورونا وائرس کے سبب تقریباً گزشتہ 4 ماہ سے منقطع بین الاقوامی کرکٹ کی سرگرمیاں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے ذریعے بحال ہو گئیں۔

کورونا وائرس کے سبب دنیا کے دیگر کھیلوں کی طرح کرکٹ کی سرگرمیاں بھی ماند پڑ گئی تھیں اور تمام طرز کی کرکٹ سمیت بین الاقوامی کرکٹ کو بھی تالے پڑ گئے تھے۔

13مارچ 2020 کو آخری انٹرنیشنل میچ نیوزی لینڈ اور میزبان آسٹریلیا کے درمیان سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں شائقین کے بغیر کھیلا گیا تھا جس کے بعد سے کوئی بھی بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا گیا۔

پاکستان سپر لیگ کے میچز بھی کورونا وائرس کے سبب منسوخ کردیے گئے اور لیگ کے فاتح کا بھی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔

کئی ماہ کے تعطل کے بعد حکام نے کرکٹ کی سرگرمیوں کی بحالی کی کوششیں شروع کیں اور انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کرکٹ حکام سیریز کے انگلینڈ میں انعقاد پر متفق ہو گئے۔

ویسٹ انڈیز کے چند کھلاڑیوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کورونا کے سبب دورے سے معذرت کر لی تھی کیونکہ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ پہلے ہی واضح کر چکا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی پر سیریز میں شرکت کے لیے دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔

ویسٹ انڈین ٹیم کے انگلینڈ پہنچنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کی بھی تصدیق ہو گئی اور متعدد کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود دورے پر کچھ اثر نہ پڑا۔

انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کا اسکواڈ ان دنوں مانچسٹر میں موجود ہے اور پانچ اگست سے پہلا ٹیسٹ میچ اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلا جائے گا۔

کرکٹ کی بحالی بارش کی نذر

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ بارش کی وجہ سے مسلسل تعطل کا شکار ہے اور دو سیشن گزرنے کے باوجود اب تک صرف 4اوورز کا کھیل ممکن ہو سکا ہے۔

بارش کی وجہ سے کھیل تاخیر سے شروع ہوا اور ساؤتھ ہیمپٹن میں کھیلے جا رہے میچ میں انگلینڈ کے قائم مقام کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

میچ سے قبل دونوں ٹیموں نے امریکا میں قتل سیاہ فام شہری جیارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں نسل پرستی کی بنیاد پر قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گھٹنے پر بیٹھ کر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

میچ کے دوسرے اوور میں ٹیم کا کھاتا کھلنے سے قبل ہی شینن گیبریئل نے ڈوم سبلی کی وکٹیں بکھیر کر دیں۔ ابھی تیسرے اوور کا کھیل مکمل ہی ہوا تھا کہ بارش نے پھر میچ نے مداخلت کردی جس کے بعد میچ ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار ہوا۔

میچ دوبارہ شروع ہوا تو محض 7 گیندوں کے کھیل کے بعد ایک مرتبہ پھر میچ میں بارش نے خلل ڈال دیا جس کے بعد چائے کے وقفے کا اعلان کردیا گیا۔

اب تک میچ میں 23 سے زائد اوورز کا کھیل ضائع ہو چکا ہے اور بارش کے سبب بڑی تعداد میں اوورز ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

میچ کورونا وائرس کے سبب شائقین کے بغیر خالی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے اور کورونا کے سبب چند پابندیوں کا بھی اطلاق ہو رہا ہے جس میں سب سے اہ یہ ہے کہ کھلاڑی تھوک سے گیند نہیں چمکا سکیں گے۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet