بھارتی حکومت نے امریکی مذہبی آزادی کمیشن کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا

بھارتی حکومت نے امریکی مذہبی آزادی کمیشن کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے داروں کوسیاہ چہرہ بے نقاب ہونے کے خوف نے لرزا کر رکھ دیا،امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت جانے کا فیصلہ کیا تو مودی حکومت نے ویزے جاری کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

خوف ان کو کھائے جاتا ہےکہ پول کھل نہ جائے کہیں،مودی حکومت نے امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے ارکان کو ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

مودی حکومت نے عرصہ دراز سے مسلمانوں سمیت اقلیتوں پرانسانیت سوز مظالم اور متنازع شہریت قانون سمیت پے درپے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے بھارت جا کراقلیتوں کی حالت زارکا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا،جس پر مودی حکومت کے ہاتھ پاوں پھول گئے،نہ صرف کمیشن کو جائزہ دورے سے منع کر دیابلکہ کمال ڈھٹائی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو زاتی معاملہ قرار دے دیا۔

بھارتی حکومت بارہا خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتی رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت کے زیر سایہ بھارت میں نہ صرف بدترین آمرانہ نظام رائج ہے جہاں انسانوں کو رنگ نسل اور زات کی بنیاد پر سفاکیت سے قتل کر دیا جاتا ہے۔

ہٹلر اور چانکیہ کی پیرو کار مودی حکومت کا ماننا ہےکہ صرف ہندووں کو ہی دنیا میں رہنے کا حق ہے ان کے علاوہ تمام انسان نچلے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں جینے کا کوئی حق نہیں یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر بھارت سے آئے روز ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں کہ جنہیں سن کر سخت سے سخت دل رکھنے والا شخص بھی کانپ اٹھے۔

عالمی برادری کو چاہیے کہ بھارت کی شرانگیزیوں کو روکنے کے لیئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں معاملہ اٹھا کر بھارت کو پابند بنایا جائے،اور سسکتی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھا جا سکے۔۔۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet