غزہ: اسرائیلی بمباری میں اسماعیل ہانیہ کے 3 بیٹے شہید

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ
غزہ میں اسرائیلی وحشت و بربریت عیدالفطر پر بھی جاری ہے، وحشیانہ بمباری میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹوں اور پوتوں سمیت مزید 122 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 122 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے اور پوتے بھی شامل ہیں، جبکہ بمباری میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سربراہ حماس اسماعیل ہانیہ نےقطری نیوز چینل سے گفتگو میں بیٹوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے حازم، عامر اور محمد شمالی غزہ میں واقع پناہ گزین کیمپ میں اپنے عزیز و اقارب سے عید مل رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔

اسماعیل ہانیہ نے بتایا کہ تین بیٹوں کے ساتھ ان کے پوتے بھی بمباری کی زد میں آکر شہید ہوئے ہیں، تاہم انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اہل خانہ کو نشانہ بنائے جانے کے باوجود فلسطینی لیڈر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

حماس رہنما نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل نے تمام قوانین کو پامال کردیا ہے، یہاں نسل کشی کی جنگ ہورہی ہے اور بڑے پیمانے پر لوگ ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 76 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet