ایران نے امریکی نیول اہلکار کو رہا کر دیا، امریکی، صدرٹرمپ ایران کے شکرگزار

امریکی نیوی اہلکار مائیکل وائٹ کو دو سال پہلے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا
ایران کا بڑا اقدام سامنے آیا ہے، دوہزار اٹھارہ سے گرفتار امریکی نیول اہلکار کو رہا کر دیا ہے۔ مائیکل وائٹ کی رہائی ایرانی سائنس دان سائرس اصغری کی رہائی کے بعد عمل میں آئی۔امریکی فوجی آزاد کرنے پر صدرٹرمپ نے ایران کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ایرانی سائنس دان سائرس اصغری کی امریکی قید سے رہائی کے بعد ایران نے امریکی فوجی آزاد کردیا، روایتی حریف ملکوں نے دونوں کی رہائی کسی معاہدے کے نتیجے میں ہونے سے انکار کیا ہے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق مائیکل وائٹ کی رہائی ایرانی سائنس دان سائرس اصغری کی رہائی کے بعد عمل میں آئی۔

ایران کی شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر سائرس اصغری پر الزام تھا کہ انہوں نے کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی سے خفیہ تحقیق چرائی ہے۔ یہ الزام اپریل 2016 میں لگایا گیا تھا۔وہ دو روز قبل امریکا سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد ایران پہنچے جس کے بعد ایران نے امریکی نیول اہلکار کو رہا کیا گیا۔

امریکی نیوی اہلکار مائیکل وائٹ کو دو سال پہلے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی ایرانی دوست سے ملنے ایران پہنچا تھا۔ اس پر سوشل میڈیا پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی توہین کا الزام تھا۔

مائیکل وائٹ پچھلے کچھ عرصے سے کورونا کے مرض کا شکار ہو کر ایران میں زیر علاج تھا۔ ایرانی سائنس دان پچھلے سال امریکی عدالت سے بری ہوچکا تھا تاہم امیگریشن حکام نے بدستور اسے اپنی تحویل میں رکھا ہوا تھا۔

صدر ٹرمپ نےامریکی نیوی اہلکار کے آزاد کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے معاہدہ ممکن ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں لکھا کہ جب سے وہ صدر بنے ہیں 40 سے زائد امریکی قیدیوں یا یرغمالیوں کو واپس لایا جا چکا ہے۔انہوں نے ایران کی جانب سے رہا کئے گئے امریکی فوجی قیدی سے فون پر بات کرنے کی بھی تصدیق کی۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet