کراچی میں نئی تاریخ رقم کرنے والے بابائے کراچی

ڈاکٹر سیف الرحمان ایڈمنسٹریٹر کراچی کو کراچی کے عوام کا سلام کراچی میں نئی تاریخ رقم کرنے والے بابائے کراچی

رضوان احمد فکری

کراچی کے شب و روزور یکسانیت مہنگائی اور کراچی کے مسائل سے بیزار عوام کو مسیحا ملا تو شہر کی رونقیں بحال ہو گئیں۔ ثقافتی سرگرمیوں میں جان ڈالنے والے اٰیڈمنسٹریٹر کراچی نے ثقافتی پروگاموں میں شرکت اور انکی پروموشن کے ساتھ ساتھ عالمی مشاعرے سے شہر کے پرانے امیج کا بحال کیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی اس میں انکے شانہ بشانہ تھے۔ مہنگائی اور مسائل کا شکار کراچی کے عوام جنہیں تفریح کے بجائے ٹیکسوں کے بوجھ اور روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے مسائل کا سامنا ہے۔ انہیں زہنی سکون اور تفریح اور صلاحیتوں کے اظہار کے موقع فراہم نہیں ہو رہے تھے۔ کراچی کی ترقی کے لئے صفائی، تعمیراتی کام، انسداد تجاوازات مہم، انفرا اسٹرکچر کی بحالی، صرکوں کی تعمیر، پارکوں کی درستگی اور تمام کام تو ڈاکٹر سیف الرحمان سر انجام دے رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے کراچی کے شہریوں کو اس وقت خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا جب انہوں نے تین مارچ سے بارہ مارچ تک چوالیس کھیل منعقد کرانے کے علاوہ روایتی بزرگوں کے کھیل بھی کھیلنے کا موقع دیا۔ پاکستان کا قومی کھیل ہاکی، لیاری اور ملیر کے علاوہ ہر علاقے کا کھیل فٹ بال، عوامی کھیل کرکٹ، اسکواش، اسنوکر، تمام کھیل منعقد کئے گئے۔ چوالیس سے زائد افسران ان کھیلوں کےء انعقاد کے انچارج تھے۔ جبکہ متعدد کمیٹیوں میں شامل تھے۔ عام تاثر یہ ہوتا ہے کہ کھیلوں میں پیسہ خرچ کرنے کے بجائے سڑکوں پر خرچ کیا جاتا لیکن یہاں تو ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کمال کردیا کے ایم سی کا ایک روپیہ خرچ کئے بغیر شہر میں رنگ ہی رنگ محبت بکھیر دی۔ اسپانسرز اورپبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر کھلوں میں ساڑھے پانچ ہزار سے زائد کھلاڑیوں کا کھلانے اور انہیں انعامات ٹرافیاں اور میڈلز دے کر کراچی کے عوام کے ہیرو بن گئے۔ ہر جگہ ہر کھیل میں داخلہ مفت تھا۔ نیوی اسکواش کمپلیکس، نیا ناظم آباد اسٹیڈیم، کشمیر روڈ، ککری گراؤنڈ، کراچی کے تمام علاقوں میں دن رات کھیلوں کی سرگرمیاں منعقد ہوئیں۔ انہی دنوں ہندووں کی ہولی آئی تو اسے بھی شامل کیا گیا۔ کھیل تو منعقد ہوئے لیکن ایک محنتی فرض شناس افسر نے ہر جگہ ہر پروگرام میں شرکت کرکے کے ایم سی کا ایک ایسا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ جسے شاید ہی کوئی توڑ سکے۔ کھلاڑی اور منتظمین کی ہمت اور حوصلے میں اضافہ انکی اس شرکت سے دگنا ہوگیا۔ انہوں نے پاکستان اور شہر سے محبت کا آغازھی اس طرح کیا کہ تین مارچ کو مزار قائد پر سلامی، مشعل روشن کرنے کے علاوہ تاریخی پریڈ بھی ہوئی۔ قائد اعظم کی روح بھی اتنے محنتی افسر کی کاوشوں ار انکے فرمان پر عمل کرنے پر خوش ہو گئی ہوگی۔
اس اسے قبل وہ کشمیر ڈے بھی بہت شاندار طریقے سے منا چکے تھے۔ مزار قائد سے کشمیر روڈ تک مشعل ریلی بھی نکالی گئی۔ گورنر سندھ نے متعدد پروگراموں میں شرکت کی۔ جبکہ ٓاختتامی پروگرام میں وزیر اعلی سندھ، صوبائی وزیر بلدیات، مختلف پرگراموں میں صوبائی وزیر شہلا رضا، وفاقی وزیر سید امین الحق، خالد مقبول صدیقی، سابق میئر ڈاکٹر فاروق ستار، میونسپل کمشنر سید شجاعت حسین، شکیل احمد، شریف خان،مختلف ڈی ایم سیز افسران، ترکی کے قونصل جنرل، غیر ملکی مندوبین، مختلف اداروں کے ارفاد نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر سیف الرحمان نے کراچی کے عوام میں خوشیاں ہی نہیں بلکہ ایک ایسا راستہ کے ایم سی کے میئرز اور ایڈمنسٹریٹرز کو دکھایا ہے جسے اپنا کر کراچی اور کے ایم سی کا امیج بہتر کیا جا سکتا ہے۔ پچھلے دور میں بھی وہ کاش ایڈمنسٹریٹر ہوتے تو شہر میں اتنے مثبت کام ہوتے کہ ہم لکھ لکھ کر تھک جاتے۔ کے ایم سی کے محکموں کو انہوں نے ہی چارج کیا۔ اس مرتبہ بھی انہوں نے محکموں کو چارج کرنے کے علاوہ افسران سے وہ کام لیا جو کسی نے نہیں لیا۔ بلدیہ عظمی کراچی کا محکمہ اسپورٹس اب بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ کے ایم سی کے اسپتالوں، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج یونیورسٹی۔ کے آئی ایچ ڈی کامعیار بلند کیا انہیں عوام کا سہولیات دینے والا ادارہ بنایا۔ کام میں تو انکا کوئی ثانی نہیں۔ لیکن کراچی گیمز میں ایک نئے ڈاکٹر سیف الرحمان سامنے آئے انتہائی مشفق، کھلاڑیوں کے افسران کے ساتھ ساتھ، نہ وقت کی پرواہ نہ تھکن، صرف کام اور کھیلوں میں جگہ جگہ خود شمولیت انکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ کراچی گیمز ملکی پی ایس ایل کی طرح کراچی کا اسپیشل گرینڈ اسپورٹس فیسٹیول بن چکے ہیں۔ کیرم۔ لڈوو، والی بال، سمیت بہت سے گیمزہوئے۔ فرمائش پر [پہل دوج اور

بزرگوں کے زمانے کے روایتی کھیل بھی ہوئے۔ کراچی گیمز کی تشہیر ملک سے باہر بھی ہوئی ہے۔ اسپورٹس مبصرین اور مانیٹرز نے ڈاکٹر سیف الرحمان کو کھلاڑیوں کا مسیحا بھی قرار دیا ہے۔ جبکہ کراچی کے عوام انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ وہ کراچی اور کے ایم سی کا نام روشن کرنے والے ہیرو اور فعال ترین افسر ہیں انکی تعریف کے لئے الفاظ نہیں۔ وہ مذید پروجیکٹس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ گورنر سندھ۔ وزیر اعلی سندھ، وزیر بلدیات، وزیر محنت، وزیر ترقی نسواں اور ہر سطح پر انکی تعریف ہورہی ہے انہوں نے کھیلوں کے دنوں میں آٹھ مارچ کو وومن ڈے گیمز بھی منعقد کئے اور خواتیں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ہم پھر کہتے ہیں کہ ڈاکٹر سیف الرحمان کا کوئی ثانی نہیں۔ وہ مثبت اور ترقی و جدت پسند ہیں۔ کے ایم سی کو اسکے افسران کو اور کراچی ہائٹس کو ان پر فخر ہے اور وہ رمضانوں میں بھی ان سے کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں کی امید رکھتے ہیں۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89

اپنا تبصرہ بھیجیں