پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے کے اقدامات اب ناگزیر ہے

رپورٹ:فرقان فاروقی

سندھ حکومت کی جانب سے پلاسٹک بیگز کے بنانے اور استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی گئ ہے،عائد کردہ پابندی کے نوٹیفیکیشن میں یہ بھی عیاں کیا گیا ہے کہ کس سائز کے کتنے مائیکرونز کے پلاسٹک بیگز استعمال کئے جاسکیں گے ،پلاسٹک بیگز کے بنانے اور استعمال پر پابندی خوش آئند ہے

مگر دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک طرف پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے اور دوسری جانب بلدیاتی اداروں اور خود سندھ حکومت کے ماتحت چلنے والے ادارے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے پلاسٹک سے بنے ڈسٹ بنز کو جگہ جگہ تک پہنچا دیا ہے جس میں کچرا بر وقت تو اٹھتا نہیں ہے لیکن مسلسل ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ماہرین اس طرح کے ڈسٹ بنز کے کچرا کنڈیوں کے طور پر استعمال ہونے پر مطمئن دکھائ نہیں دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں سوکھا اور گیلا کچرا ایک ہی جگہ پھینکا جاتا ہے یہ پلاسٹک سے کیمیائی عمل کر کے اسے خطرناک بنادیتے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جن گاڑیوں میں کچرا ٹھکانے لگایا جاتا ہے کچرا ان گاڑیوں کو تباہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے کچھ کچھ عرصے بعد کنٹینرز مرمت کئے جاتے رہتے ہیں پلاسٹک کی اشیاء ویسے ہی ماحولیات دوست نہیں ہیں لہذا انہیں کچرا کنڈیوں کی طرز پر استعمال کیا جانا بھی درست دکھائ نہیں دیتا ہے چونکہ یہ بھی عام طور پر استعمال ہو رہا ہے لہذا اس قسم کی پلاسٹک سے بنی اشیاء پر بھی پابندی ہونی چاہیئے ماہرین کا کہنا ہے کہ تیزی سے بدلتی دنیا میں کراچی اور پاکستان کے شہریوں اور دیگر رہنے والوں کو پلاسٹک کلچر میں الجھا دیا گیا ہے پہلے کھانے پینے کی اشیاء میں پلاسٹک کا استعمال کیا گیا اب کھانے پینے کی اشیاء پلاسٹک کی اشیاء میں جابجا دستیاب ہیں پھر سینٹری کے چھوٹے سے بڑے کام میں پلاسٹک کا استعمال بڑھا کر شہریوں کو اس جانب متوجہ کر دیا گیا ہے گھروں میں پہلے ماسوائے بجلی کے پائپوں کے پانی ،سیوریج ،گیس کی لائینوں کیلئے دھاتی مواد پر مشتمل پائپس استعمال کئے جاتے تھے جو اب پلاسٹک پائپس میں تبدیل کر دئیے گئے ہیں اسی طرح گھروں میں استعمال ہونے والی بیش تر اشیاء پلاسٹک ہی کی ہوتی ہیں حکومت کو یہ بھی دیکھنا چاہیئے کہ وہ پلاسٹک بیگز پر تو پابندی عائد کر رہی ہے لیکن پلاسٹک کلچر ہر گھر تک پہنچ چکا ہے اور وہ بھی ماحولیات کیلئے اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ پلاسٹک بیگز ہیں مرحلہ وار پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے کیلئے اقدامات اب ناگزیر ہیں جس کیلئے دشوار گزار راستے ہیں جنہیں عبور کرنا ہی ماحول کی درستگی کا سبب بن سکتا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89

اپنا تبصرہ بھیجیں