دونوں بورڈز کی جانب سے یہ مشترکہ فیصلہ آئرش حکومت کے 10 اگست سے قبل بند دروازوں کے پیچھے میچوں کا انعقاد ممکن نہ ہونے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔ ان دنوں پاکستان کرکٹ ٹیم 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ میں موجود ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر دورہ آئرلینڈ کے التواء پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسے وینیو پر کرکٹ کھیلنے کے منتظر تھے جہاں 2018 میں پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف حریف ٹیم کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا اور آئرلینڈ میں مداحوں نے ہمیشہ پاکستان کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ان مشکل حالات میں کرکٹ آئرلینڈ کے فیصلے کا مکمل احترام کرتے ہوئے اس کی توثیق کرتے ہیں، ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ کھلاڑیوں، آفیشلز اور مداحوں کی صحت اور حفاظت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے۔ ان حالات میں تمام ممالک کے لیے اپنی ہوم سیریز کا انعقاد کرنا مشکل ہے۔ اس دوران ہم سب کو بطور کرکٹ فیملی مل کر کام کرنا ہوگا۔
وسیم خان نے کہا کہ پی سی بی ان مشکل حالات میں کرکٹ آئرلینڈ کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ہم حالات معمول پر آتے ہی ایک بار پھر دورہ آئرلینڈ کے منتظر ہوں گے۔
کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو ویرن ڈاٹرم کا کہنا ہے کہ یکم مئی کو آئرش حکومت کے مرحلہ وار لاک ڈاؤن اٹھانے کے فیصلے کے بعد ان تاریخوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنا ممکن نہیں رہا۔ ہم نے مختلف آپشنر پر غور کیا تاہم حکومتی قواعد وضوابط، بائیوسیکورٹی، کوارنٹین سمیت کئی دیگر معاملات کے سبب ہمارے لیے ان میچوں کا انعقاد کرنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کی ایک بہترین ٹیم کی میزبانی نہ کرپانے پر انہیں بہت افسوس ہے تاہم پاکستان اور آئرلینڈ کرکٹ بورڈ کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہیں۔ ایسے وقت کا انتظار رہے گا جب ہم ایک بار پھر کرکٹ کے میدان میں ایک دوسرے کے مدمقابل آسکیں۔