ایشیاکپ 27 اگست سے شروع ہونے کا امکان

ایشیاکپ
ایشیاکپ سے ڈالرز آتے دیکھ کر سری لنکا کی آنکھوں میں چمک آگئی جبکہ میچز 27 اگست سے 11 ستمبر تک ممکنہ طور پر کولمبو اور کینڈی میں کھیلے جائیں گے۔

سری لنکن بورڈ کو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی جانب سے ایونٹ منعقد کروانے کا گرین سگنل مل گیا ہے، ٹی20 ورلڈکپ کے سبب رواں سال ایشیاکپ ٹی ٹوئنٹی طرز پر کھیلا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق ایشیاکپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ 21 اگست سے شروع ہوں گے، جہاں نیپال، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، عمان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی جبکہ ایونٹ کے میزبان سری لنکا، پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلہ دیش پہلے ہی کوائیفائی کرچکے ہیں۔

رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ پاک بھارت ٹیمیں ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ایشیاکپ میں 28 اگست کو ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔

دوسری جانب سری لنکن بورڈ معاشی بحران کے باوجود ٹورنامنٹ کے شایان شان انداز میں انعقاد کیلیے پراعتماد ہے، ملک میں معاشی بحران، فیول کی کمی اور دیگر مسائل کی وجہ سے بعض ایشیائی ممالک کو ایشیا کپ کے سری لنکا میں انعقاد پر تحفظات تھے۔

ایس ایل سی کے چیف ایگزیکٹیو ایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ ہم نے میگا ایونٹ شیڈول کے مطابق اپنے ہی ملک میں کرانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلیے یہاں پہنچ چکی ، لنکا پریمیئر لیگ 31 جولائی سے شروع ہونے والی ہے، ہم اپنے تمام منصوبوں پر کامیابی کے ساتھ عمل کررہے ہیں، آسٹریلوی ٹیم پہلے ہی سری لنکا میں موجود اور اس کے ساتھ ٹی 20 اور ون ڈے سیریز عمدگی سے انجام پاچکی ، اب دوسرا ٹیسٹ کھیلا جانے والا ہے۔

ماہرین کے مطابق سری لنکن بورڈ کیلیے موجودہ صورتحال میں 2 یا زائد ٹیموں کی میزبانی کسی چیلنج سے کم نہیں، یہ بات ڈی سلوا بھی تسلیم کرتے ہیں، انھوں نے کہاکہ میں جانتا ہوں یہ سب کچھ بہت مشکل ہوگا لیکن وزیر کھیل اور وزیر سیاحت دونوں نے ہمیں ٹورنامنٹ کے پْرامن انعقاد اور مکمل سپورٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ایندھن کی کمی کے حوالے سے ڈی سلوا نے کہا کہ ہم نے ہوٹلز سے بھی ضمانت لے لی کہ وہ ایونٹ کے دوران پہلے سے ہی اپنے جنریٹرز کیلیے فیول کا انتظام کرلیں گی اور ٹیموں کو بہترین کھانوں کی بلاتعطل فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، اس کے ساتھ ہم بڑے یو پی ایس بھی حاصل کررہے ہیں، آسٹریلیا سے سیریز کیلیے بھی ہم نے بڑی مقدار میں ڈیزل خرید لیا تھا، اسٹیڈیم کے باہر ڈیزل والی گاڑی موجود اور اس سے جنریٹر کو فیول فراہم کیا جاتا ہے۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet