غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب برمنگھم میں رواں سال ہونے والے کامن ویلتھ گیمز کے لیے منگل کو ٹرائلز کے دوران ریفری نے 125 کلوگرام کیٹیگری میں پیسہ بہانے والے بھارتی پہلوان ستیندر ملک کے مخالف کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
اپنے مخالف فیصلہ آنے پر پسینے میں شرابور ستیندر ملک نے شدید غصے میں آکر ریفری جگبیر سنگھ سے بدتمیزی اور گالم گلوچ کی اور چہرے پر تھپڑ دے مارا۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے عہدیدار ونود تومر نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ کبھی بھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلوان نے نہ صرف ریفری کو تھپڑ مارا بلکہ ان کو مارنے کی دھمکی بھی دی جس کے بعد ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرکے تاحیات پابندی عائد کردی گئی ہے۔
عہدیدار نے تصدیق کی کہ ایئر کنڈیشن کام نہیں کر رہے تھے جس کی وجہ سے درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔
وشال کالی رامن، جو مقابلہ ہار گئے تھے، انہوں نے غصے میں ریسلنگ ہال کی خشک دیواروں میں سوراخ کر دیا جس کی وجہ سے پولیس کو بلانا پڑا۔
ریفری جگبیر سنگھ نے کہا کہ میں اس اچانک حملے پر حیران ہوں۔