تیسرے دن کھیل کے اختتام پر مچل اسٹارک نے کہا کہ مڈل سیشن میں ہم نےشاندار بولنگ کی وکٹ میں کریکس آگئے ہیں جو بولنگ کو سپورٹ کر رہے ہیں بولرز کو ریورس سوئنگ بھی مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں فولو آن نہ کرانےکا فیصلہ متفقہ تھا اب ہم اپنی کارکردگی سے اس پوزیشن میں آچکے ہیں کہ میچ میں واضح برتری حاصل کر لیں۔
کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کے خلاف آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز 556 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کی جس کے جواب میں قومی ٹیم 148 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز کا آغاز کیا گیا تو اوپنر عبداللّٰہ شفیق 13 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے، میچ میں کھانے کے وقفے کے فوری بعد امام الحق 20 رنز بنا کر پیٹ کمنز کی بال پر نیتھن لیون کو کیچ دے بیٹھے۔
ٹیم کا اسکور 60 رنز پر پہنچا تو اظہر علی 14 رنز پر اسٹارک کا شکار بنے جبکہ اگلی ہی بال پر فواد عالم صفر پر پویلین واپس لوٹ گئے۔
ان کے بعد آنے والوں میں رضوان 6، فہیم 4، ساجد 5 اور حسن علی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔
آسٹریلیا کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر ایک وکٹ پر 89 رنز بنالیے اور پاکستان کے خلاف 489 رنز کی برتری حاصل کرلی۔