ٹیم کے کپتان سے متعلق سوال پر جنوبی افریقی لیگ اسپنر کا کہنا تھا محمد رضوان کی کامیابی اس کی محنت کا نتیجہ ہے، اس کو جب جب موقع ملا اس نے فائدہ اٹھایا، وہ بھی اس مرحلے سے گزرے ہیں تو اندازہ ہے کہ اس نے یہاں پہنچنے کے لیے بہت کچھ سہا ہے اور آپ کڑے وقت سے گزر کر کامیابی حاصل کرتے ہیں تو وہ لمبی ہوتی ہے اور اس کا مزہ بھی آتا ہے۔
عمران طاہر کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے سینئرز نے چیزیں اس انداز میں نہیں بتائیں جس انداز میں بتانا چاہیے تھی اس لیے اب وہ کوشش کرتے ہیں کہ کسی اور نوجوان کو ایسا محسوس نہ ہو، وہ یہ کسی پر احسان سمجھ کر نہیں کرتے بلکہ یہ سوچ کر کرتے ہیں کہ اس سے کسی نوجوان کرکٹر کا بھلا ہوجائے گا اور اس کو بھی یہ فن اچھی طرح آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی کسی نوجوان بولر سے ملتے ہیں تو کوشش ہوتی ہے کہ اپنا تجربہ اسے بتائیں اور جو آتا ہے سکھائیں کیوں کہ جب وہ سیکھ رہے تھے تو ان کو یہ سہولت میسر نہیں تھی۔