کورونا وائرس کی وباء پھوٹنے کے بعد جنوری میں چین نے چپکے سےکونسا کام کیاتھا؟ ناقابل یقین انکشاف سامنے آگیا

کورونا ویکسین
دسمبر میں ووہان میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے والی وباء نے پوری دنیا کو اپنے حصار میں لیا ہوا ہے، اربوں لوگ گھروں میں بند ہو کر رہ گئے ہیں اور کروڑوں افراد اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔

وباء کےپھوٹنے کے بعد لوگوں میں طرح طرح کی تصورات جنم لینے لگ گئے تھے یہ کہاں تک پھیلے گی لیکن چین نے 21جنوری کو چپکے ایسا کام کر دیا، جس نے پوری دنیا کو بھی حیران کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کورونا وائرس کا مہلک وائرس ووہان میں پھیلنے کے بعد چین نے 21جنوری کو چپکے سے معروف دوا ساز ’’Remdesivir‘‘کا صنعتی پیمانے پر دوا کے استعمال کرنے کی سند حق ایجاد کی درخواست کی تھی ۔

ووہان انسٹیٹیوٹ آف ویرالوجی جانب یہ درخواست دی کیونکہ کئی سالوں سے کورونا وائرس پر تحقیقات جاری تھیں جبکہ مغربی دنیا کے الزامات کے مطابق یہاں سے یہ وائرس نکل کر پوری دنیا میں پھیلا۔ لیبارٹری کی جانب درخواست دی گئی ، کیونکہ وہ جانتے تھے یہ دوا ممکنہ طور پر وائرس کا علاج کر سکتی ہے ۔

چینی ماہرین نے سوچا کہ باقی دنیا سے پہلے وہ اس کی سند حق ایجاد حاصل کر لیں اور وباء پھیلنے کے بعد اس دوا کی فروخت سے پیسہ کمائیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مغربی دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلائو میں چین کے کردار کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ شدت اختیار کر رہی ہے ۔ دوسری جانب دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد30لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاکتیں 2لاکھ 8ہزار سے زائد ہو چکیں ہیں ۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet