پی ایس ایل 7 کیلیے اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز، لاہور قلندرز اور پشاور زلمی نے 8،8، ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 7،7کھلاڑی برقرار رکھے تھے، ہر فرنچائز کو 18رکنی اسکواڈ میں پلاٹینم، ڈائمنڈ اور گولڈ کیٹیگریز کے 3،3، سلور 5، ایمرجنگ 2اور سپلیمنٹری کیٹیگری کے 2 پلیئرز شامل کرنا تھے۔
ٹریڈنگ میں اعظم خان کی خدمات حاصل کرنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ نے آصف علی، حسن علی (پلاٹینم)، فہیم اشرف (ڈائمنڈ)، شاداب خان (ڈائمنڈ، برانڈ ایمبیسیڈر)، ایلکس ہیلز (گولڈ، ٹیم مینٹور)، اعظم خان اور محمد وسیم جونیئر ( گولڈ) اور پال اسٹرلنگ (سلور) کو برقرار رکھا تھا،ڈرافٹ میں کولن منرو (پلاٹینم)، مارچنٹ ڈی لینج (ڈائمنڈ)، دانش عزیز، محمد اخلاق ، ریس ٹوپلی، ظفر گوہر (سلور)، مبصر خان، ذیشان ضمیر (ایمرجنگ)، اطہر محمود اور رحمان اللہ گرباز(سپلیمنٹری) کو اسکواڈ میں جگہ دی۔
لاہور قلندرز نے راشد خان، شاہین شاہ آفریدی (پلاٹینم)، حارث رؤف (ڈائمنڈ، برانڈ ایمبیسیڈر)، ڈیوڈ ویزا اور محمد حفیظ (ڈائمنڈ)، احمد دانیال، سہیل اختر اور ذیشان اشرف ( سلور) کی خدمات برقرار رکھیں تھیں، ریلیز کئے جانے والے فخرزمان کو ڈرافٹ میں دوبارہ پلاٹینم کیٹیگری میں منتخب کرلیا، عبداللہ شفیق ، ہیری بروک، فل سالٹ (گولڈ)، ڈین فاکس کرافٹ، کامران غلام (سلور)، معاذ خان، زمان خان (ایمرجنگ) سمیت پٹیل اور سید فریدوم محمود (سپلیمنٹری کو بھی اسکواڈ میں شامل کرلیا۔
پشاور زلمی نے لیام لیونگ اسٹون اور وہاب ریاض (پلاٹینم)، حیدر علی، شیرفین ردرفورڈ، شعیب ملک ( ڈائمنڈ)، ثاقب محمود (گولڈ، برانڈ ایمبیسیڈر) اور ٹام کوہلر کیڈمور (سلور) کو برقرار رکھا، حسین طلعت کو اسلام آباد ٹریڈ میں لیا تھا، ڈرافٹ میں حضرت اللہ زازئی (پلاٹینم)، عثمان قادر ( گولڈ)، ارشد اقبال، کامران اکمل، سلمان ارشاد، سمین گل (سلور)، سراج الدین، محمد عامر (ایمرجنگ) ، بین کٹنگ اور محمد حارث (سپلیمنٹری) کو منتخب کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 4کھلاڑیوں سرفراز احمد (پلاٹینم)، محمد نواز (ڈائمنڈ)، محمد حسنین (گولڈ، برانڈ ایمبیسیڈر) اور نسیم شاہ (گولڈ) کو برقرار رکھا، ٹریڈنگ میں شاہد آفریدی (گولڈ، مینٹور)، جیمز ونس (پلاٹینم) اور افتخار احمد (ڈائمنڈ) لیا تھا، اتوار کو جیسن رائے ( پلاٹینم)، جیمز فالکنر ( ڈائمنڈ)، بین ڈکٹ، خرم شہزاد، نوین الحق، سہیل تنویر، عمر اکمل (سلور)، عبدالواحد بنگلزئی، اشعر قریشی(ایمرجنگ)، احسان علی اور نور احمد (سلپیمنٹری) کو لیا۔
یاد رہے کہ فکسنگ کیس میں پابندی کی وجہ سے عمراکمل کی دو سال بعد پی ایس ایل میں واپسی ہوئی ہے۔