پی ڈی ایم نے متنازع قوانین سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ کر لیا

 پی ڈی ایم

اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا جائے گا۔

اس بات کا فیصلہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقدہ ورچوئل اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں پی ڈی ایم کی رکن جماعتوں کے رہنماؤں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ جن رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی ان میں میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، حافظ عبدالکریم، اختر مینگل، اویس نورانی، محمود خان اچکزئی، حافظ حمد اللہ، احسن اقبال، سردار اختر جان اور میر کبیر شامل تھے۔

اس ضمن میں جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ کی تاریخ کے لیے پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی تجاویز تیار کرے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قانونی تجاویز سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، کامران مرتضیٰ اور عطااللہ تارڑ پر مشتمل کمیٹی تیار کرے گی۔

اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور حکومت مخالف احتجاج پر مشاورت کی گئی جس کے بعد 22 نومبر کو پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں طے کیا گیا کہ 23 نومبر کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جائے گی۔

پی ڈی ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق منعقدہ اجلاس میں کوئٹہ اور پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسوں کے انعقاد کی بھی منظوری دی گئی۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet