غیر قانونی طور پر کی گئ ترقی پر تاحال کوئی عملی اقدام سامنے نہ آسکا، ،بلدیہ وسطی کے افسران سندھ لوکل گورنمنٹ کے احکامات نظر انداز کرنے میں مگن!

غیر قانونی طور پر کی گئ ترقی پر تاحال کوئی عملی اقدام سامنے نہ آسکا، ،بلدیہ وسطی کے افسران سندھ لوکل گورنمنٹ کے احکامات نظر انداز کرنے میں مگن!

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)بلدیہ وسطی میں غیر قانونی طور پر کی گئ ترقی پر تاحال کوئ عملی اقدام سامنے نہ آسکا، 21 اپریل 2021 کو محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کو کہا گیا تھا کہ محمد اسلم خان کو دستاویزات سمیت لوکل گورنمنٹ بھیجا جائے جبکہ انکوائری کی جائے کہ داور عباس نامی ملازم کی سپریم کورٹ کے احکامات کیخلاف کس طرح گریڈ سات سے گریڈ سولہ میں ترقی کی گئی لیٹر میں لکھا گیا تھا کہ اس سے قبل بھی دو مرتبہ انہیں اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا لیکن یہ حاضر نہیں ہوئے،

جس کے جواب میں سیکشن افسر فائیو کو آگاہ کیا گیا تھا کہ داور عباس رضوی کی گریڈ سات سے سولہ میں ترقی 18 اگست 2014 میں اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر نے کی تھی جو کہ قانونی تقاضوں کا خیال رکھے بغیر کی گئی ہے جس میں قانونی تقاضوں کا خیال نہیں رکھا گیا، مگر اس کے بعد روانہ کئے گئے لیٹر پر ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے

 دلچسپ اور حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ایک پرسنل سیکریٹری کی پوسٹ پر ترقی پانے والے داور عباس رضوی کو جس کا اقرار خود بلدیہ وسطی بھی کر چکی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر اور قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ترقی پا کر گریڈ سولہ تک پہنچے ہیں بارہ اپریل 2021 کو میونسپل کمشنر بلدیہ وسطی کے حکمنامے کے مطابق انچارج برتھ اینڈ ڈیتھ نیو کراچی زون مقرر کر دئیے گئے ہیں جبکہ یہ پوسٹ بلدیہ وسطی کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں موجود ہی نہیں ہے اس کے ساتھ انہیں ایڈمنسٹریشن کے دیگر معاملات بھی تفویض کر دئیے گئے ہیں جو کہ سراسر غیر قانونی دکھائی دیتا ہے اگر ان کی غیر قانونی ترقی کا فیصلہ نہیں ہو پایا ہے تو انہیں ایسی پوسٹنگ دینا جو کہ بلدیہ وسطی کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا حصہ نہیں ہے قانونی تقاضوں سمیت سروسز رولز کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کی لپیٹ میں میونسپل کمشنر بلدیہ وسطی بھی آسکتے ہیں کہ انہوں نے ایک افسر کی ایسی جگہ کس رولز کے تحت پوسٹنگ کردی جو کہ شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہی نہیں ہے،

محکمہ بلدیات سندھ کو دیکھنا ہوگا کہ ایسے ملازم جس کی انکوائری کیلئے انہوں نے خود احکامات صادر کئے تھے اور اس کے جواب میں بلدیہ وسطی کے اعلی حکام نے یہ بات تسلیم بھی کی کہ ان کی ترقی غیر قانونی ہے اس کے باوجود انہیں شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف پوسٹنگ کس طرح دے دی گئ ہے بلدیہ وسطی کے ملازمین کا بھی کہنا ہے کہ میونسپل کمشنر کی جانب سے مخصوص اقدامات پر انہیں تشویش ہے محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں واضح احکامات کا جاری کیا جانا ضروری ہوگیا ہے

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89

اپنا تبصرہ بھیجیں