ارجنٹینا میں بائیک ریسنگ کا شوقین ایک معذور نوجوان ہولناک حادثے کا شکار ہو کر بالآخر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ریسنگ کے دوران پیچھے سے آنے والی 2 بائیکس فراٹے سے اس کے اوپر سے گزر گئیں۔
23 سالہ البرٹو زیپٹا ساڑھے 4 ماہ قبل ایک خوفناک ٹریفک حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں وہ ایک ہاتھ سے محروم ہوگیا تھا، بائیک ریسنگ کے جنونی زیپٹا کو مصنوعی ہاتھ تو لگا دیا گیا تھا تاہم ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اب وہ کبھی اپنا شوق پورا نہیں کرسکے گا۔
لیکن زیپٹا نے سب کے اندازوں کو غلط ثابت کردیا اور صرف 3 ماہ بعد مصنوعی ہاتھ سے دوبارہ بائیک ریسنگ شروع کردی۔
تاہم چند دن قبل ہونے والی بائیک ریس اس کی زندگی کی آخری ریس ثابت ہوئی، ریس کے دوران ایک جمپ لگاتے ہوئے وہ بائیک کا توازن کھو بیٹھا اور زمین پر گر گیا۔ پیچھے سے گزرتی 2 بائیکس لمحے بھر میں اس کے اوپر سے گزرتی چلی گئیں اور زیپٹا جان کی بازی ہار گیا۔
یہ وہی ریسنگ ٹریک تھا جہاں زیپٹا نے صحت یابی کے بعد پہلی ریس میں حصہ لیا تھا۔
جوش و جذبے سے بھرپور اس بہادر نوجوان کی موت نے ہر آنکھ اشکبار کردی۔ شہر کے گورنر سمیت بڑی تعداد میں عام افراد نے اسے زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اسے زندگی سے لڑنے والا جنگجو سپاہی قرار دیا۔