پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستانی بلے باز فخر زمان کو ‘دھوکا دہی’ سے آؤٹ کرنے پر جنوبی افریقی وکٹ کیپر بلے باز 75 فیصد میچ فیس سے محروم ہو گئے ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان اتوار کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں میزبان ٹیم نے گرین شرٹس کو فتح کے لیے 342 رنز کا ہدف دیا تھا۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستانی یٹنگ لائن بری طرح سے ناکام ہوئی اور فخر زمان کے سوا کوئی بھی بلے باز جنوبی افریقی باؤلرز کا مقابلہ نہ کر سکا۔
تاہم فخر زمان جنوبی افریقی ٹیم کی فتح کی راہ میں حائل ہو گئے اور 193 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کو فتح کے انتہائی قریب پہنچا دیا۔
فخر نے اس موقع پر اسٹرائیک لینے کے لیے دو رنز بھاگنے کی کوشش کی تاہم ڈی کوک نے رن آؤٹ کرننے کے لیے فخر کو دوسرے اینڈ کی جانب متوجہ کر دیا تھا۔
فخر زمان دوسرے اینڈ پر دیکھنے کی کوشش میں وکٹوں کے درمیان سست ہوگئے اور اس طرح جنوبی افریقی وکٹ کیپر نے فخر کی وکٹیں اڑا دیں جس کی وجہ سے وہ معمولی فرق سے اپنی دوسری ڈبل سنچری مکمل کرنے سے محروم رہ گئے تھے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کوئنٹن ڈی کوک کو کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کے قانون 41.5.1 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔
اس قانون کے تحت کسی فیلڈر کی جانب سے الفاظ یا عمل کے ذریعے جان بوجھ کر بلے باز کی توجہ دوسری جانب مبذول کرانے کی کوشش کرنا غلط ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے قواعد کی خلاف ورزی پر کوئنٹن ڈی کوک پر 75 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کردیا ہے جبکہ جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما پر بھی 20 فیصد جرمانہ کیا گیا۔
Due to that run-out of Fakhar Zaman, and under law 41.51. We impose 75% of match fees fine on Quinton De Kock and 20% on South African captain Temba Bavuma.
Also Fakhar Zaman is now inducted in ICC Hall of Fame after the record breaking innings! Congratulations #SAvPAK pic.twitter.com/yjDOlztuKq
— International Cricket Council (@ThRealICC) April 4, 2021
صرف یہی نہیں بلکہ آئی سی سی نے اس شاندار ریکارڈ ساز اننگز پر فخر زمان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ کرکٹ کے قوانین کے محافظ میریلیبون کرکٹ کلب نے بھی اس حوالے سے آواز اٹھاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ فخر زمان کو واقعی دھوکے سے آؤٹ کیا گیا۔
کلب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ قانون بہت واضح ہے، اب وہ فیصلہ کریں کہ ایسی کوئی کوشش ہوئی یا نہیں، اگر ہوئی ہے تو بلے باز کے دو رنز کے ساتھ پانچ پینالٹی رنز بھی دیے جائیں گے اور یہ فیصلہ بلے باز کریں گے کون اگلی گیند کا سامنا کرے گا۔
میچ کے بعد اس معاملے پر متعدد سابق کھلاڑیوں اور کمنٹیٹرز نے تبصرہ کرتے ہوئے ڈی کوک کے طرز عمل کو افسوسناک اور کھیل کی روح کے منافی قررا دیا تھا۔
جب میچ کے بعد فخر زمان سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ رن آؤٹ کا ذمے دار خود کو سمجھتے ہیں کیونکہ وہ دوسرے اینڈ پر موجود حارث رؤف کو دیکھ رہے تھے کیونکہ فاسٹ باؤلر دوسرا رن دیر سے دوڑے تھے۔
واضح رہے کہ اس رن آؤٹ کے معاملے پر پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے میچ ریفری سے زبانی شکایت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق ٹیم کے منیجر منصور رانا نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ سے زبانی بات کی البتہ پاکستان کی جانب سے باضابطہ تحریری طور پر شکایت نہیں کی گئی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس اننگز سے فخر زمان پاکستان کو فتح سے ہمکنار تو نہ کرا سکے لیکن انہوں نے نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔
فخر زمان ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ہدف کے تعاقب میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے والے بلے باز بن گئے۔
اس سے قبل ہدف کے تعاقب میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے شین واٹسن کے پاس تھا جنہوں نے 2011 میں بنگلہ دیش کے خلاف 185 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔