فخر زمان کے 193 رنز کی اننگز کے باوجود پاکستان کو شکست

فخر زمان نے شاندار 193 رنز کی اننگ کھیلی

فخر زمان کی 193 رنز کی شاندار اننگز کے باوجود جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دوسرے ون ڈے میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد 17 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

جنوبی افریقہ نے کپتان ٹیمبا باووما اور کوئنٹن ڈی کوک کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو فتح کے لیے 342 رنز کا ہدف دیا تھا۔

جنوبی افریقہ نے پاکستان کی دعوت پر اننگز کا آغاز کیا تو کوئنٹن ڈی کوک اور ایڈن مرکرم نے اپنی ٹیم کو 55 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔

ایڈن مرکرم نے قدرے جارحانہ انداز اپنایا اور 34 گیندوں پر دو چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے لیکن اس سے قبل کہ وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، فہیم اشرف نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اس کے بعد کوئنٹن ڈی کوک کا ساتھ دینے کپتان ٹیمبا باووما آئے اور دونوں نے سنبھل کر ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔

اس دوران باووما نے فہیم اشرف کی گیند پر ایک شاٹ کھیلا جس پر ان کا بلا ٹوٹ کر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کی سنچری مکمل کرا دی جبکہ اس دوران ڈی کوک نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔

دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 114 رنز کی شراکت قائم کی لیکن حارث نے ڈی کوک کی وکٹیں بکھیر کر پاکستان کو دوسری کامیابی دلا دی، وکٹ کیپر بلے باز نے آؤٹ ہونے سے قبل 86 گیندوں پر ایک چھکے اور 10 چوکوں کی مدد سے 80 رنز بنائے۔

حارث کو اگلی ہی گیند پر دوبارہ وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن وکٹوں کے عقب میں موجود محمد رضوان جنوبی افریقی بلے باز وین ڈر ڈوسن کا آسان کیچ نہ لے سکے۔

ڈوسن نے ڈراپ کیچ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا۔

انہوں نے وکٹ کے چاروں جانب جارحانہ اسٹروکس کھیلتے ہوئے برق رفتاری سے اپنی نصف سنچری مکمل کی، وہ 37 گیندوں پر 6 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 60 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد حسنین کی کا شکار بنے۔

باووما بطور کپتان پہلی سنچری نہ بنا سکے اور 92 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

اختتامی اوورز میں جنوبی افریقہ نے یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوائی لیکن دوسرے اینڈ سے ڈیوڈ ملر نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کر کے پاکستانی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ڈیوڈ ملر نے 27 گیندوں پر 3 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 50 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 341 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ میں نصف سنچری بنانے والے امام الحق اننگز کے دوسرے ہی اوور میں لنگی نگیدی کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 63 رنز ی ساجھے داری قائم کی۔

گزشتہ میچ میں سنچری بنانے والے بابر ایک مرتبہ پھر اچھی فارم میں نظر آئے لیکن 31 رنز بنانے کے بعد اینرج نوکیا کی وکٹ بن گئے۔

ابھی پاکستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ایک گیند کے فرق سے محمد رضوان کھاتا کھولے بغیر ہی سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔

فخر نے دانش عزیز کے ساتھ مل کر اسکور کو 85 تک پہنچایا ہی تھا کہ دوسرا ون ڈے کھیلنے والے بلے باز بھی ہمت ہار گئے۔

شاداب خان اور آصف علی بھی وکٹ پر سیٹ ہونے کے بعد پویلین لوٹے اور دونوں کھلاڑی بالترتیب 13 اور 19 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

جب 11 رنز فہیم اشرف آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی ٹیم 205 رنز پر 7 وکٹیں گنوا چکی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید قومی ٹیم جلد پویلین لوٹ جائے گی لیکن فخر زمان نے تمام اندازوں کو غلط ثابت کردیا۔

فخر نے شاہین کے ہمراہ آٹھویں وکٹ کے لیے 68 رنز کی شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی سنچری بھی مکمل کیاس شراکت میں شاہین کا حصہ 5 رنز کا تھا۔

فخر نے ہمت نہ ہاری اور حارث رؤف کے ساتھ مل کر اسکور کو 312 تک پہنچا دیا اور اس دوران فاسٹ باؤلر نے صرف ایک رن بنایا۔

ڈبل سنچری سے چند قدم کے فاصلے پر وکٹوں کے درمیان سست روی کا مظاہرہ کرنے پر فخر زمان رن آؤٹ ہو گئے اور کیریئر کی دوسری ڈبل سنچری اسکور نہ کر سکے۔

اوپننگ بلے باز نے 155 گیندوں پر 8 چوکوں اور 10 چھکوں کی مدد سے 193 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 324 رنز بنائے اور جنوبی افریقہ نے میچ میں 17 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

اس میچ میں کامیابی کی بدولت جنوبی افریقہ نے تین میچوں کی سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن میچ 7 اپریل کو سنچورین میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان کی ٹیم ایک اینڈ سے وکٹیں گنواتی رہی لیکن دوسرے اینجڈ سے فخر زمان چٹان کی مانند ڈٹے رہے اور شاندار سنچری اسکور کی۔

فخر زمان کی 193 رنز کی شاندار اننگز کے باوجود پاکستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 324 رنز بنا سکی اور جنوبی افریقہ نے میچ میں 17 رنز سے کامیابی اپنے نام کر کے سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

اس سے قبل جوہانسبرگ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

آج کے میچ کو پنک ون ڈے میچ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ یہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی بیدار کرنے کے لیے کھیلا جا رہا ہے۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم اسی دن کی مناسبت سے آج کا میچ روایتی ہرے رنگ کی جرسی کے بجائے پنک رنگ کی جرسی میں کھیلے گی۔

دونوں ٹیموں نے میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور گزشتہ میچ کی ٹیم کو برقرار رکھا ہے۔

واضح رہے کہ سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سےشکست دی تھی۔

اگر پاکستان کی ٹیم آج کا میچ جیت جاتی ہے تو وہ تین میچوں کی سیریز اپنے نام کر لے گی۔

 

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet