کپتان اور چیف سلیکٹر میں بحث ہوتی ہے لیکن اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے,وسیم اکرم

کپتان اور چیف سلیکٹر میں بحث ہوتی ہے لیکن اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے,وسیم اکرم

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ میں ہوں اور نہ ہی پاکستان ٹیم میں۔ کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی میں کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا اور چیف سلیکٹر کو نہیں کہتا کہ کس…

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کا دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے اور وہاں کی پچز مختلف ہوں گی جس کی وجہ سے پاکستان کو مشکلات ہوسکتی ہیں۔

وسیم اکرم نے کہا کہ کھلاڑیوں کی سلیکشن کو مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔ کپتان اور چیف سلیکٹر میں بحث ہوتی ہے لیکن اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے۔

سابق کپتان نے کہا کہ شرجیل خان کافی وقت سے بائیو سیکیور ببل میں تھے اور شرجیل خان نے وعدہ کیا وہ اپنی فٹنس پر کام کریں گے۔ کھلاڑیوں کو بائیو سیکیور ببل میں مشکلات کا سامنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی اسکواڈ میں شامل ہو اس کا مسئلہ نہیں لیکن جو نہ ہو اسے مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔ شرجیل خان کواپنی فٹنس انٹرنیشنل معیار کے مطابق کرنا ہو گی۔

قبل ازیں گزشتہ روز بابر اعظم نے کہا تھا کہ شرجیل قدرے تندرست ہیں لیکن ان کی فٹنس پر کوئی بڑی تشویش نہیں ہے۔ وہ اپنی فٹنس کو بہتر بنانے پر بھی کام کر رہے ہیں لیکن وہ راتوں رات شاداب خان جیسے فٹ نہیں ہوسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ شرجیل خان اب قومی ٹیم کا حصہ ہیں جس کی وجہ سے انہیں سپورٹ کرنا ضروری ہے۔ شرجیل کو صرف شارٹ فارمیٹ کے لیے مانگا تھا جس میں وہ چل سکتا ہے۔ بیٹسمین ساؤتھ افریقہ میں اچھا کھیلنے کے لیے تیار ہیں اور یہ تاثر غلط ہے کہ میں آگے بڑھ کر خود فیصلے نہیں کرتا۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet