پاکستان کرکٹ ٹیم کے قائم مقام کپتان محمد رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بدترین شکست کی ذمہ داری کوقبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی صلاحیت کے مطابق کھیلنے میں ناکام رہے۔
سیریز میں وائٹ واش کے بعد سوالوں کے جواب دیتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ‘سب سےپہلے میں بحیثیت کپتان اور کھلاڑی ذمہ داری قبول کرتا ہوں کیونکہ میں صلاحیت کے مطابق کیپنگ نہیں کر پایا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ ہماری فیلڈنگ بھی اس طرح نہیں ہوئی جس طرح کرنی چاہیے تھی، ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے 20 کھلاڑی آؤٹ کرنا پڑتا ہے اور اس میں کیچز ڈراپ ہوتے ہیں تو یہ 25 سے 30 ہوجاتے ہیں اور جب بڑی ٹیموں سے کھیل رہے ہوں اور دنیا کا نمبر ایک کھلاڑی کین ولیم سن کا کیچ چھوڑتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لمبا اسکور کرے گا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے کیچز ڈراپ کیے تو اسی طرح انہوں نے لمبی اننگز کھیلی اور پورے میچ میں دیکھیں تو ہم تینوں شعبوں میں اچھا کھیل پیش نہیں کرسکے مگر ہمارے باؤلرز نے شروع ہم ہمیں مواقع پیدا کیے لیکن کہیں قسمت نے ساتھ نہیں دیا اورکہیں کیچز ڈراپ کیے اور اسی لیے میچ ہم سے دور چلا گیا’۔
قائم مقام ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ ‘ہمیں سب سے زیادہ فیلڈنگ میں کام کرنے کی ضرورت ہے، ہماری بلے بازی اوپر نیچے چل رہی ہے تاہم ہمارے پاس باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور اگلی سیریز کے لیے وقت کم ہے لیکن کھلاڑی اپنی فارم اور اعتماد بحال کریں گے اورجنوبی افریقہ کے خلاف اچھا کھیلیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے باؤلرز نے مواقع پیدا کیے تھے اور ان کا موال بھی گر گیا ہے مگر انہوں نے کوشش کی ہے اس کے باوجود باؤلنگ میں بھی تسلسل کی ضرورت ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘باؤلرز اپنے جارحانہ انداز میں ہی تھے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہماری باؤلنگ نمبرون ہے بلکہ ہمیں بہتری کی ضرورت ہے کیونکہ آخر میں جا کر کہیں ہم آرام طلب ہوجاتے ہیں، اس کو ختم کرنا ہوگا، ہمارے پاس آخری سیشن میں بھی وہی قوت ہونی چاہیے جو شروع میں ہوتی ہے’۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کین ولیمسن ورلڈ نمبر ون کھلاڑی ہے، لیتھم اور ڈیرل مچل نے بہت اچھا کھیلا ہے لیکن ان کی اننگز دیکھیں تو ان لوگوں نے ہمیں مواقع دیے تھے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہاں پر بیٹنگ کے لیے حالات مشکل ہیں لیکن انہوں نے ہمیں مواقع دیے تھے لیکن ہم نے کیچز ڈراپ کیے اور وہ اسی لیے ورلڈ نمبر ون ہے کہ اتنے بڑے بلے باز کو موقع دیتے ہیں تو وہ میچ کو یک طرفہ کر دیتے ہیں۔
محمد رضوان نے کہا کہ ‘ہم دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے بڑا فرق کائل جیمیسن کی باؤلنگ تھی کیونکہ انہیں دراز قد کے باعث پچ میں مدد مل رہی تھی اور ان کی باؤلنگ کوسمجھنے میں دشواری ہو رہی تھی’۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے فاسٹ باؤلر کائل جیمیسن کی شاندار باؤلنگ اور بلے بازوں کی بہترین کارکردگی کی بدولت پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 176 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 سے کلین سوئپ کردیا۔
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 362 رنز کی بھاری برتری حاصل کی تھی جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 186 رنز پر ڈھیر ہو کر اننگز کی شکست سے دوچار ہو گئی۔
اس سے قبل پہلے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے فواد عالم کی سنچری کے باوجود پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 101 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی تھی۔