سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ، (کونسل سروسز)،اور (ایس سی یو جی) سروسز سے متعلق افسران و ملازمین میں سرد جنگ ،
کونسل سروسز افسران و ملازمین سندھ گورنمنٹ بورڈ کے نوٹیفکیشن سے زہنی اذیت کا شکار نظر آنے لگے،
(ایس سی یو جی) افسران تمام اہم ترین عہدے پر تعینات،

(کراچی: رپورٹ: فرقان فاروقی)
سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ سے نوٹیفیکیشن کا اجراء پہلے بی ٹیک انجنئیرز کو نون کیڈر پوسٹوں پر تعیناتیوں کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جو شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا خیال رکھے بغیر جاری کر دیا گیا جس کے بعد بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز کو کھڈے لائین لگانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا اب شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں سنگین غلطیاں سامنے آرہی ہیں جو پوسٹیں کونسل سروس افسران کیلئے مختص ہیں ان پر بھی ڈاکہ مار کر ایس سی یوجی افسران کو کھپانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جو بلدیاتی اداروں کے منظور شدہ بجٹ میں موجود شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے منافی ہے بلدیاتی اداروں میں چت بھی اپنی اور پٹ بھی اپنی جیسے اقدامات سامنے آنے لگے ہیں، لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ کی جانب سے شیڈول آف اسٹبلشمنٹ کے حوالے سے جاری نوٹیفیکیشن نے بلدیاتی اداروں میں احساس محرومی بڑھا دیا ہے، شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں کئی پوسٹیں پہلے سے بلدیاتی اداروں میں موجود ہیں جس میں ایس سی یوجی اور کونسل سروس افسران سالوں سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں لیکن اچانک شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں تبدیلیوں کے بعد افسران غیر یقینی صورتحال سے دوچار دکھائی دے رہے ہیں اور اس بات پر حیرت زدہ ہیں کہ بلدیاتی اداروں کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں بیش تر افسران کی پوسٹیں ایس سی یوجی افسران کی ہیں لیکن دیگر پوسٹوں پر بھی قبضہ جمانے کیلئے من مانی نوعیت کے نوٹیفیکیشنز کا اجراء کیا جانا افسوسناک ہے بلدیاتی اداروں کا نظام ایس سی یوجی اور کونسل سروس افسران وملازمین مل کر چلاتے ہیں اور یہ سلسلہ نیا نہیں 1979 سے یہ ہی طریقہ کار چلتا آرہا ہے اگر اب اس نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد ہو بھی جاتا ہے تو بعض محکموں میں پہلے سے کونسل سروس افسران تعینات ہیں ان کی پوزیشن کیا ہوگی نوٹیفیکیشن میں اس بات کی بھی وضاحت ہونی چاہیئے تھی بلدیاتی افسران کا کہنا ہے بہتر یہ ہی ہے کہ شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا ایک مرتبہ پھر جائزہ لیا جائے اور اس میں درستگی کر کے دوبارہ اسے نافذ کیا جائے ورنہ اس نوٹیفیکیشن کے بعد ہر صورت میں سرد جنگ جیسی کیفیت پیدا ہو گی جو بلدیاتی اداروں کیلئے کسی طور بھی مناسب نہیں یا جو کونسل افسران پہلے سے فرائض سر انجام دے رہے ہیں انہیں ایس سی یوجی سروس کا درجہ دیا جائے کیونکہ قانونی طور پر سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت تمام سروسز کے افسران وملازمین سندھ حکومت کے احکامات کے تحت امور سر انجام دے رہے ہیں لہذا اسوقت سروسز کا فرق کوئی خاص اہمیت کا حامل نہیں رہا ہے بصورت دیگر نئی صورتحال میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری آنے کے بجائے مزید ابتری آئے گی کیونکہ بلدیاتی اداروں کا نظام چلانے کی اصل افرادی مشینری کونسل سروس پر مشتمل ہے افسران نے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا ازخود جائزہ لیں تاکہ صورتحال میں باہمی ٹکراؤ کے بجائے ملکر کام کرنے کی روش برقرار رہے.



