نیب کا بلدیاتی اداروں کے گرد گھیرا تنگ،
نیب نے سابقہ میونسپل کمشنرز کو حراست میں لے کر انکوئری شروع کردی

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)نیب نے کراچی میں اہم کارروائی کے دوران ملیر کے دو سابق ضلعی میونسپل کمشنرز کو حراست میں لے لیا، گرفتار ہونے والے رحمت اللہ شیخ اور منظور عباسی پر سرکاری فنڈرز میں کروڑوں روپے کی خرد برد اور جعلی ملازمتیں دینے کے الزامات ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات کے دو افسران رحمت اللہ شیخ اور منظور عباسی کو اتوار کی رات کراچی کے علاقے کلفٹن سے حراست میں لیا گیا۔ ملزمان پر ضلعی میونسپل کارپوریشن ملیر میں پیٹرول وڈیزل کی مد میں کروڑوں روپے کی خرد برد اور جعلی بلز کے ذریعے فرضی کمپنیوں کو ادائیگیاں کرنے کے الزامات ہیں۔یاد رہے رحمت اللہ شیخ سابقہ سکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کے قریبی رشتے دار بھی ہے سابقہ
سرکاری افسر رحمت اللہ شیخ سندھ کے محکمہ بلدیات کے وزراء بلدیات سعید غنی اور ناصر شاہ کے فوکل پرسن رہ چکے ہیں انہیں کچھ عرصہ قبل وزیر اعلیٰ سندھ نے عہدے سے ہٹایا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رحمت اللہ شیخ پر جعلی بھرتیوں اور ضلعی میونسپل کارپوریشن ایسٹ کراچی میں پیٹرول اور ڈیزل کی مد میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کے الزامات ہیں۔ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والا دوسر سرکاری افسر منظور عباسی اس سے قبل نیب کے ایک کیس میں رضاکارانہ طور پر رقم واپس بھی کر چکے ہے اور ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے کے سلسلے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔



