سندھ لوکل گورنمنٹ کی بلدیہ وسطی آؤٹ ڈورایڈورٹائزمنٹ ڈائریکٹر شمونہ صدف پر مہربانیاں،شمعونہ صدف شاہی کرسی چھوڑنے پر تیار ہی نہیں،

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)بلدیہ وسطی میں تعینات ڈائریکٹر آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ شمعونہ صدف پر لوکل گورنمنٹ کی مہربانیاں یا پھر سیاسی اثرورسوخ کا جادو،
ایڈورٹائزمنٹ ڈائریکٹر بلدیہ وسطی شمعونہ صدف کے بارے میں زرائع کا کہناہے کہ لوکل گورنمنٹ ہو یا قانون نافذ کرنے والے محکمے شمعونہ صدف سب کو ہینڈل کرنا جانتی ہے اور یہ ہی ان کی کامیابی ہے،سپریم کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑانے والی ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ بلدیہ وسطی میں آج بھی اپنی کرسی پر براجمان ہےکچھ عرصہ پہلے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ضمیر عباسی کی جانب سے ایس سی یو جی کے افسر ظفر مغل کو ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ کا چارج دیا گیا تھا مگر ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ بلدیہ وسطی شمعونہ صدف نے چارج کسی اور کو دینے سے انکار کر دیا ہے چارج اپنے پاس رکھتے ہوئے نئے آنے والے ڈائریکٹر ظفر مغل کو اتنا زچ کردیا گیا ہے کہ موصوف ڈائریکٹر ہوتے ہوئے بھی شمعونہ صدف کے اسسٹنٹ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں شمعونہ صدف کی طاقت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ سیکرٹری لوکل بورڈ کے احکامات کو بھی شمعونہ صدف نے ہوا میں اڑانے سے دریغ نہیں کیا نیب زدہ شمعونہ صدف آج بھی بنا کسی خوف کے کرپشن کرنے میں مگن ہیں اور دوسرے ڈائریکٹر ظفر مغل راستے بند دیکھ کر زیادہ وقت اہنے گاؤں میں بسر کر رہے ہیں شمعونہ صدف نے بلدیہ وسطی میں سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس برج پینل و اسٹیمرز لگا کر مظلوم عوام کی جانوں سے کھیلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس پر بھی سندھ گورنمنٹ کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی خاموش تماشائی بن کر رہ گئے ہیں،ایک اور ڈپٹی ڈائریکٹر بلدیہ وسطی میں تعینات ہیں جنکا نام سعد سلیم ہے جو دیکھنے میں معصوم لیکن ڈائریکٹر شمعونہ صدف کے سب سے اہم کارندے ہیں ،بلدیہ وسطی میں اسٹیمرزاور برج پینل،وال پیسٹنگ،پول سائن شمعونہ صدف کے لیے لاکھوں روپے کا مال مفت کسی صورت میں چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی کے افسران و ملازمین کایہ کہنا ہے کہ شمعونہ صدف سے بلدیہ وسطی ایڈورٹائزمنٹ ڈائریکٹر کی کرسی نہ سپریم کورٹ چھین سکتی ہے اور نہ ہی سندھ لوکل گورنمنٹ بلدیاتی اداروں میں تعینات بہت سے افسران سیاسی اثرورسوخ کا استمعال کر کے بلدیاتی اداروں میں قابض ہے سیاسی اثرورسوخ کی ہی وجہ سے سندھ گورنمنٹ ان پر ایکشن لینے سے ہمیشہ گریزاں رہتی ہے لیکن اگر کراچی شہر کی ترقی چاہیئے تو سندھ گورنمنٹ کو ایکشن لینا ہوگا مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی کاروائی کا مطالبہ ہے



