سڑکیں فٹ پاتھ برائے فروخت،لاکھوں روپے نذرانوں کے عیوض سرکاری سرپرستی میں ٹھیلے پتھاروں سے لاکھوں کی پیدا گیریاں
بلدیہ وسطی کی انتظامیہ خاموش تماشائی،

کراچی(رپورٹ:فرقان فاروقی)بلدیہ وسطی کے گلبرگ زون میں سڑکیں فٹ پاتھ برائے فروخت،لاکھوں روپے نذرانوں کے عیوض سرکاری سرپرستی میں ٹھیلے پتھارے، کیبن سمیت دیگر تجاوزات کی بھرمار کردی گئی،عامر شاہ عرف شاہ جی نامی ملازم پر تجاوزات مافیا کی سرپرستی کا الزام،گلبرگ زون کے شہریوں نے اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ ضلع وسطی کے گلبرگ زون میں تجاوزات مافیا کی سرگرمیوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے،ذرائع کا کہنا کے ایم سی اور ڈی ایم سی کہ ملازم لاکھوں روپے ہفتہ نذرانوں کے عیوض سڑکوں اور فٹ پاتھوں وصول کیا جارہا ہے جس کے باعث شہریوں کا پیدل چلنا بھی محال ہوچکا ہے،گلبرگ ٹاﺅن کے علاقے واٹر پمپ مارکیٹ میں کئی ہزار ٹھیلے پتھارے آباد کرادیئے گئے ہیں،مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ گلبرگ زون کے ملازمین ہفتہ وار لاکھوں روپے بھتہ وصول کرکے مذکورہ قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہیں،اسی طرح واٹر پمپ موٹر سائیکل مارکیٹ،حسین آباد،علی آباد،دستگیر بلاک 14،بلاک15،سمن آباد،حسین آباد،عائشہ منزل کے علاوہ کریم آباد مارکیٹ میں موجود ہزاروں تجاوزین نے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضہ جمالیا ہے،اس سلسلے میں متعدد مرتبہ کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے تاہم مذکورہ تجاوزین کے مبینہ سرپرست بلدیہ وسطی کے ملازم کی سرپرستی میں کاسمیٹکس کارروائی کرکے دوبارہ تجاوزین کو آباد کردیا گیا ہے،ضلع وسطی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 7گریڈ کا ملازم انچارج لینڈ یوٹیلائزیشن گلبرگ زون کے عہدے کے مزے لوٹنے میں مصروف ہے،دریں اثناءنائٹ ہوٹلنگ سمیت تجاوزین کو مبینہ بوگس چالان جاری کر کے بھاری رقوم وصولی کا بھی انکشاف ہوا ہے،گلبرگ ٹاﺅن کے شہریوں اور دکانداروں کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی کاروائی کا مطالبہ ہے



