بلدیہ شرقی افسران بلدیہ شرقی کے دوشمن بن گئے،
ایڈمنسٹریٹر محمد علی شاہ کے احکامات کو بھی نظر انداز کرنا شروع کردیا

کراچی(فرقان فاروقی)بلدیہ ضلع شرقی کے گلشن اور جمشید زون میں سڑکیں فٹ پاتھ برائے فروخت،لاکھوں روپے نذرانوں کے عیوض سرکاری سرپرستی میں ٹھیلے پتھارے، کیبن سمیت دیگر تجاوزات کی بھرمار،ایڈمنسٹر بلدیہ شرقی محمد علی شاہ کے سخت احکامات کو بھی ہوا میں اڑادیا گیا،ڈائریکٹر انکرجمنٹ زاہد بن خلیل نے تجاوزات مافیا کے خلاف سخت ایکشن لینا شروع کر دیا لیکن میونسپل کمشنر وسیم مصطفیٰ سومرو کے فرنٹ مین وقاص سومرو کی سرپرستی میں ایک اور ٹیم کی تشکیل ہوئی جن کا کام بلدیہ شرقی میں انکروچمنٹ کا قیام ہی سب کچھ ہے کیونکہ انکرجمنٹ کی مد میں لاکھوں روپے کی مبینہ کرپشن کی جاتی ہےگلشن زون کے شہریوں نے اعلی حکام اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ شرقی میں میونسپل کمشنر کے من پسند ملازمین و افسران کا گلشن و جمشید زون میں تجاوزات مافیا کی سرگرمیوں میں خوفناک حد تک اضافے کے ساتھ ساتھ کڑوروں کا بنک بیلنس بنانے میں مصروف ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ لاکھوں روپے ہفتہ نذرانوں کے عیوض سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو فروخت کیا جارہا ہے جس کے باعث شہریوں کا پیدل چلنا بھی محال ہوچکا ہے،گلشن زون کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ میں کئی ہزار ٹھیلے پتھارے آباد کرادیئے گئے ہیں،مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ گلشن زون کے ملازمین ہفتہ وار لاکھوں روپے بھتہ وصول کرکے مذکورہ قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہیں،اسی طرح طارق روڈ،کے ڈی اے مارکیٹ میں موجود ہزاروں تجاوزین نے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضہ جمالیا ہے،اس سلسلے میں ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی جانب سے سخت کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے تاہم مذکورہ تجاوزین کے مبینہ سرپرست سابقہ ایڈیشنل ڈائریکٹر وقاص سومرو کی سرپرستی میں کاسمیٹکس کارروائی کرکے دوبارہ تجاوزین کو آباد کردیا گیا ہے،ضلع شرقی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وقاص سومرو 17گریڈ افسر ہے لیکن میونسپل کمشنر کے آشرباد سے وقاص سومرو مبینہ کرپشن میں مصروف ہے،مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی کاروائی کا مطالبہ ہے



