بلدیہ شرقی جعلی بھرتیوں کی فائیلوں پر آڈیٹ افسر وحید شیخ مبینہ کرپشن کرنے میں مصروف ،

بلدیہ شرقی جعلی بھرتیوں کی فائیلوں پر آڈیٹ افسر وحید شیخ مبینہ کرپشن کرنے میں مصروف ،
بلدیہ شرقی میں تعنات گورنمنٹ آڈیٹ افسر رحمت اللہ شیخ کے قریبی رشتہ دار بھی ہے،

کراچی(رپورٹ:فرقان فاروقی)
بلدیہ شرقی میں افسران کی انوکھی روایت برقرار طاقتور افسران مبینہ کرپشن میں مصروف،
بلدیہ شرقی آڈیٹ افسر وحید شیخ غریب ملازمین کے دشمن بن گئے جو پیسے دیں گا اس کا کام کروں گا کی پالیسی آڈیٹ افسر نے اپنالیں،ٹیھکداروں کی پرسنٹ ٹچ والی فائلیں بنا کسی رکاوٹ کے کلیر ہوجاتی ہے لیکن کسی ملازم کی تنخواہ کو روکنا آڈیٹ افسر بلدیہ شرقی وحید شیخ کا وتیرہ بن گیا ہے بلدیہ شرقی کے ملازمین آڈیٹ افسر وحید شیخ کی وجہ سے زہنی ازیت کاشکار ہے ڈی ایم سی ایسٹ کے گورنمنٹ آڈیٹ افسر وحید شیخ کسی کو خاطر میں لاتے ہی نہیں،بلدیہ شرقی میں جعلی فائلیں کی مبینہ کرپشن میں بلدیہ شرقی کے افسراں سب سے آگے
جبکہ جعلی بھرتیوں کی فائیلوں پر آڈیٹ افسر وحید شیخ بڑا مال کما رہے ہے موصوف جعلی بھرتیوں کا بزنس بیک ڈیٹ میں کر کےلاکھوں روپے مبینہ رشوت لے کر اپنے گھر لے گئے اور تو اور سندھ گورنمنٹ کو بھی ایک لولی پوپ تھاما دیا،
یاد رہے وحید شیخ بھی رحمت اللہ شیخ کے قریبی رشتہ داروں میں شمار ہوتے ہے اسی لیےیہ شیخ برادری طاقتور مافیا ہے
بلدیہ شرقی میں مالی بگاڑ مذکورہ بے قائدگی کا ذمہ دار آڈیٹ آفسر وحید شیخ کو ٹہرایا جائے تو بے جا نہ ہوگا، زرائع کا دعوی ہے کہ ملازمین کی بڑھی ہوئی تنخواہوں کی عدم ادائیگی ٹھیکیداروں کو بھاری بھرکم ادائیگیاں ہیں اور اس مد میں لاکھوں/کروڑوں ٹھکانے لگائے گئے اور اپنی جیبیں بھری گئیں لیکن اگرکسی غریب ملازم کی سیلری ہو تو موصوف اس فائل کو دیکھتے ہی نہیں باخبر زرائع کہتے ہیں کہ وحید شیخ کی طاقت کا اندازہ اس بات
سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اکاونٹ آفیسر بھی آڈیٹ افسر کے سامنے جی حضوری کے گیت گاتا پھرتا تھا موصوف وحید شیخ پیسا اور پٹرول کی مد میں ہر ماہ کڑوروں کا ٹیکا بلدیہ شرقی کو لگانے میں مصروف ہے سابقہ میونسپل کمشنر کے دور میں بھی وحید شیخ مبینہ کرپشن کے بے تاج بادشاہ و کھلاڑی رہے ہے
مقروض قوم کے کروڑ پتی حکمرانوں اور سرکاری کروڑ پتی خادموں کے خلاف ایک بےرحم احتساب کی ضرورت ہے
عوام کے خون پسینے کے ٹیکس کو وارثت کا مال۔سمجھ کر کھانے والے سیاست دانوں اور سرکاری افسران کا احتساب وقت کی ضرورت ہے
اگر نیب اور اینٹی کرپشن بروقت مبینہ کرپٹ افسران اور سیاست دانوں کے خلاف کاروائی کرتے تو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا
اگر متعلقہ ادارے درست سمت میں کام کرتے تو آج کراچی کا یہ حال نہ ہوتا ترقیاتی فنڈ کہاں جاتا ہے کیا کوئی تحقیقات ہو گی مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی کاروائی کا مطالبہ ہے

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں