بلدیہ عظمی کراچی۔سینئر افسران کا اجلاس۔ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی سے اچھی توقعات منسوب

بلدیہ عظمی کراچی۔سینئر افسران کا اجلاس۔ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی سے اچھی توقعات منسوب۔سابق میئر کراچی اور انکی ٹیم کے غیر قانونی احکامات پر بھی ایڈمنسٹریٹر جلد کاروائی کریں گے۔ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ پہلے ہی ان احکامات کی منسوخی کا اعلان کرچکے ہیں۔
سینئر افسران نے کئی کئی عہدے رکھنے والے افسران کو فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں دوسرا اجلاس
واثق فریدی، محمد شاہد، جاوید رحیم، جبار بھٹی، راشد نظام، نذیر لاکھانی، ناصر خان، شعیب وقار، ڈاکٹر محمد فاروق ودیگر سینئر افسروں کی تعیناتی کی جائے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی سے استدعا
فرید تاجک، جمیل فاروقی، عمران راجپوت، عبدالرب، عبدالقیوم، بشیر صدیقی، تسنیم احمد، تحسین، عثمان۔ علی حسن مافیا کی شکل میں عہدوں پر موجود ہیں
ضمانتوں اور نیب سے سزا یافتہ افسروں کی اہم عہدوں کی تعیناتی قبول نہیں۔ واٹر بورڈ اور بلدیہ غربی سے آنے والے آٹھ افسروں کو فوری عہدوں سے فارغ کیا جائے۔
میئر کراچی کی ٹیم اب بھی متحرک ہے۔ سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم تنبیہ کے باوجود ریحان اور دیگر کے احکامات مان رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر نوٹس لیں۔
میٹروپولیٹن کمشنر کا کردار مشکوک ہے۔ انہوں نے سینئر افسران کا ساتھ نہیں دیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر سیف الرحمان سے شکوہ
جبری تعیناتی اور غلط کاموں پر افسران کی تضحیک اور گاڑیوں، پٹرول،سرکاری گھروں اور بنگلوں کی الاٹمنٹ، تبادلے، تقرریاں، پروموشن کے جعلی احکامات ایڈمنسٹریٹر کے لئے چیلنج ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری بلدیات منسوخ کرائیں۔ سینئر افسران بلدیہ عظمی کراچی

کراچی(نمائندہ خصوصی) بلدیہ عظمی کراچی میں تاحال سابقہ بلدیاتی قیادت کا عمل دخل ابتک ختم نہیں ہوسکا ہے۔ اب بھی افسران کی طلبیاں ہو رہی ہیں۔ سیاسی جماعت کی ہدایات لی جا رہی ہیں۔ جبکہ صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ انہوں نے پرانی تاریخوں میں تبادلوں، دیگر احکامات کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔ ہفتہ کی صبح بلدیہ کراچی کے سینئر افسران کا اجلاس سینئر ترین افسر کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی سے اچھی توقعات منسوب کرلی گئیں ہیں۔ افسران نے اپنی پیش رفت بتاتے ہوئے کہا کہ سابق میئر کراچی اور انکی ٹیم کے غیر قانونی احکامات پر بھی ایڈمنسٹریٹر جلد کاروائی کریں گے۔ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ پہلے ہی ان احکامات کی منسوخی کا اعلان کرچکے ہیں۔اجلاس میں سینئر افسران نے کئی کئی عہدے رکھنے والے افسران کو فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ اجلاس میں واثق فریدی، محمد شاہد، جاوید رحیم، جبار بھٹی، راشد نظام، نذیر لاکھانی، ناصر خان، شعیب وقار، ڈاکٹر محمد فاروق ودیگر سینئر افسروں کی تعیناتی کی جائے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی سے استدعاکی گئی۔ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، بغیر تعینات افسران کی مراعات کی بحالی کا بھی مطالبہ

کیا گیا۔ اجلاس میں فرید تاجک، جمیل فاروقی، عمران راجپوت، عبدالرب، عبدالقیوم، بشیر صدیقی، تسنیم احمد، تحسین، عثمان۔ علی حسن، شارق الیاس، کمال احمد، شیخ کمال، اطہر نقوی مافیا کی شکل میں عہدوں پر موجود ہیں انکے لئے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ جبکہ میئر، ڈپٹی میئر کے پرائیوٹ افراد اب بھی مداخلت اور فرمائشی پروگرام لا رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کو ناکام بنانے کی تمام تر کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔ضمانتوں اور نیب سے سزا یافتہ افسروں کی اہم عہدوں کی تعیناتی قبول نہیں۔ واٹر بورڈ اور بلدیہ غربی سے آنے والے آٹھ افسروں کو فوری عہدوں سے فارغ کیا جائے۔میئر کراچی کی ٹیم اب بھی متحرک ہے۔ سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم تنبیہ کے باوجود ریحان اور دیگر کے احکامات مان رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر نوٹس لیں۔ میٹروپولیٹن کمشنر کا کردار مشکوک ہے۔ انہوں نے سینئر افسران کا ساتھ نہیں دیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر سیف الرحمان سے شکوہ۔جبری تعیناتی اور غلط کاموں پر افسران کی تضحیک اور گاڑیوں، پٹرول،سرکاری گھروں اور بنگلوں کی الاٹمنٹ، تبادلے، تقرریاں، پروموشن کے جعلی احکامات ایڈمنسٹریٹر کے لئے چیلنج ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری بلدیات منسوخ کرائیں۔ سینئر افسران بلدیہ عظمی کراچی نے چیف سیکریٹری سندھ کو ایک اور خط میں کرپشن، اقرباء پروری، گھپلوں اور دیگر امور سے آگاہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ تمام افسران کی ایسوسی ایشن کی جانب سے افسران کی حمایت پر انکا شکریہ ادا کیا گیا۔ایڈمنسٹریٹر سے ایک اور ملاقات اور فوری فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل بنایا گیا۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں