سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کی فرض شناسی، بلدیاتی اداروں میں غیر قانونی اقدامات تھمنے لگے

سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کی فرض شناسی، بلدیاتی اداروں میں غیر قانونی اقدامات تھمنے لگے

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ضمیر عباسی کی تعیناتی کے بعد سے بلدیاتی اداروں میں غیر قانونی ترقیوں، تقرریوں کا عمل کافی حد تک تھم چکا ہے، ترقیوں کے لحاظ سے ایک واضح پالیسی مرتب کی جاچکی ہے جس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ روز بلدیہ غربی میں اختیارات کو تجاوز کر کے غیر قانونی تقرری پر بھی سخت ایکشن لیا گیا ہے ذرائع کے مطابق بلدیہ غربی میں نیب زدہ افسر جاوید قمر کو زبانی احکامات دیتے ہوئے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصے کا ڈائریکٹر جاوید قمر کو بنادیا گیا جبکہ اس پوسٹ پر ایس سی یوجی کے تعینات کردہ افسر احمد رمضانی پہلے ہی اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں جاوید قمر نان ایس یوجی سروس ہونے کے باوجود مذکورہ پوسٹ پر تعینات کئے گئے اس غیر قانونی اقدام پر سخت ردعمل کے طور پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ضمیر عباسی نے بلدیہ غربی کے اعلی افسران کو آئینہ دکھاتے ہوئے پابند کیا کہ احمد رمضانی کو بورڈ نے تعینات کیا ہے اور وہ ہی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ہیں اس شعبے کو تقسیم بھی نہیں کیا جاسکتا جبکہ مذکورہ نوٹیفیکیشن میں جاوید قمر سمیت کسی بھی افسر کی بورڈ کے احکامات کے بغیر تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے، سیکریٹری بورڈ ضمیر عباسی کے اس اقدام سے دیگر بلدیاتی اداروں میں بھی غیر قانونی تعیناتیوں اور افسران کو اپنی مرضی سے تعینات کرنے کا سلسلہ بھی تھمے گا بلدیہ غربی کے افسران کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ بلدیہ غربی میں اپنی مرضی سے افسران کی تعیناتیوں کا عمل گزشتہ کئ سالوں سے جاری تھا سیکریٹری بورڈ کا یہ احسن اقدام ہے کہ انہوں نے ایک افسر پر دوسرے افسر کو جو ویسے ہی نیب زدہ ہے اور نیب نے اس کے گھر سے کروڑوں روپے برآمد کئے ہیں، تعینات نہ ہونے پر اچھا قدم اٹھایا ہے بلدیہ غربی سمیت دیگر ضلعی بلدیات میں نان ایس یوجی افسران اس حوالے سے شدید خوف میں مبتلا رہتے ہیں جب جس کو اعلی افسران چاہتے ہیں سیٹوں سے ہٹا دیتے ہیں اور اپنی مرضی کے افسران لے آتے ہیں جس سے بلدیاتی اداروں میں کرپشن کا تناسب بڑھ رہا ہے اور بلدیاتی ادارے مشکلات کا شکار ہوتے جارہے ہیں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ضمیر عباسی سے گزارش کرتے ہیں وہ اس سلسلے میں ہونے والی من مانیوں کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں، بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے تو یہ ناگزیر ہو چکا ہے کہ بلدیاتی نمائندگان کی مدت کی تکمیل کے بعد ایسے افسران تعینات کئے جائیں جن کیلئے خدمات فراہم کرنا بنیادی مقصد ہو ورنہ بلدیاتی نظام کرپٹ سرکل ہی کی زد میں رہے گا.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں