کراچی کے مکین دلدل میں پھنسائے جارہے ہیں یا اہم فیصلے کر لئے گئے ہیں?

کراچی کے مکین دلدل میں پھنسائے جارہے ہیں یا اہم فیصلےکر لئے گئے ہیں؟

رپورٹ(فرقان فاروقی)  وفاقی حکومت نے کراچی کو کنٹرول میں لینے کی حکمت عملی تیار کرلی یا سندھ حکومت سے پس منظر میں دوستیاں نبھائ جا رہی ہیں؟ کراچی سندھ کا تقریبا 52 فیصد حصہ ہے جسے لوٹنے کھسوٹنے کا عمل گزشتہ دس سالوں سے بلاتعطل جاری ہے یعنی لوٹ کھسوٹ کا مرکز کراچی کو سمجھا جاتا ہے جبکہ جس شہر کو ریونیو جنریشن کے حوالے سے ہر سہولت سے آراستہ ہونا چاہیئے تھا اس شہر سے پیدا ہونے والے کچرے کو مکمل طور پر اٹھانے کا آج تک کوئ فارمولا طے نہیں کیا جاسکا ہے جتنا گندا کام اتنا زیادہ مالی آرام کا فلسفہ اپنا کر شہر کی اینٹ سے اینٹ بجائ جاتی رہی مگر تاحال شہر کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے حال ہی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کی خالی اسامیوں پر بھرتی کی درخواستیں طلب کی گئیں ہیں جس میں سندھ میں صرف دیہی سندھ کے مکینوں کو خالی اسامیوں پر درخواستیں جمع کروانے کا کہا گیا ہے جبکہ شہری سندھ اس سلسلے میں سرے سے غائب ہے جو حشر سندھ حکومت کراچی کا کر رہی ہے وہی حشر وفاقی اداروں کی جانب سے بھی کیا جا رہا ہے کراچی میں بسنے والوں کو ہر سمت سے مقید بنا دیا گیا ہے جس سے ان میں احساس محرومی پروان چڑھ رہا ہے اس صورتحال سے دو باتیں ابھر رہی ہیں پہلی یہ کہ کراچی کو وفاقی کنٹرول میں لینے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں جس کا اعلان ہونا باقی ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر کراچی کے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جاسکتے ہیں دوسری بات یہ ہوسکتی ہے کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کا بظاہر ٹاکرا اور پس منظر میں مضبوط روابط ہیں جس کے تحت کراچی کو محرومیوں کا شکار رکھنے کا عمل جاری رہے گا البتہ این ڈی ایم اے کا کراچی میں آنا اشارہ ہے کہ جلد ہی کراچی کے بارے میں کوئ اہم فیصلہ کر لیا جائیگا ممکن ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کی بلدیاتی مدت کی تکمیل تک جیسا چل رہا ہے چلنے دو کی پالیسی مرتب کرنے کے بعد فیصلے سامنے لائے جائیں وزیراعظم پاکستان عمران خان کراچی کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور انہیں ادراک بھی ہے کہ کراچی میں مسائل اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ انہیں سنبھالا نہ گیا تو پاکستان کا معاشی انجن مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے ایسے میں زیادہ امید یہ ہی ہے کہ شاید اب کراچی کے اچھے دن آنے والے ہیں شہری بھی کسی حد تک خوش ہیں کہ وفاق کی جانب سے این ڈی ایم اے کو بھیجے جانے کے بعد نالوں کی صفائ بہترین طریقے سے جاری ہے لیکن سرکاری ملازمتوں میں کراچی کو یکسر نظر انداز کئے جانے کا عمل شہریوں کو شکوک وشبہات میں مبتلا کر رہا ہے کہ کہیں وہ پھر کسی کھیل کا حصہ تو نہیں؟

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں