
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان دھماکے کے بعد شدید تنقید اور احتجاج کے تناظر میں وزیراطلاعات منال نے عہدہ چھوڑ دیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ دھماکا حکومتی نااہلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کی خاتون وزیراطلاعات نے آج صبح استعفیٰ دیا لیکن اس سے قبل اپنے بیان میں انہوں نے غلطیوں اور ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے عوام سے معافی بھی مانگی، ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے۔
دھماکے کے بعد سے مظاہروں کا سلسلہ تاحال برقرار ہے، مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ لبنان کی کرپٹ حکومت دھماکے میں ملوث ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بیروت میں ہونے والے ہولناک دھماکے کے نتیجے میں 150 افراد ہلاک جبکہ 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے باعث 3 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں دوبارہ انتخابات ہونے چاہئیں، واقعے میں ملوث حکمران طبقے کو فوری گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
Protesters in Beirut called for a revolution as they stormed several government buildings in anger over the deadly blast that devastated much of the city. pic.twitter.com/xtdcVvytf7
— DW News (@dwnews) August 9, 2020



