فاتح کراچی کون ہوگا؟

فاتح کراچی کون ہوگا؟

اطلاعات اچھی مگر “عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی”

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) کراچی کے شہریوں میں عرصے بعد نئی رمق بیدار ہوئی ہے دیر سے سہی مگر وفاق کی جانب سے این ڈی ایم اے میدان میں آچکا ہے، بھاری مشینریز کے ساتھ گجر اور منظور کالونی نالوں سمیت دیگر نالوں کی صفائی پر کافی تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے البتہ این ڈی ایم اے کے چئیرمین کا یہ بیان کہ نالوں پر تجاوزات کا بہت بڑا نیٹ ورک موجود ہے جس کے حل کیلئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر بیٹھنا ہوگا، بات درست مگر چئیرمین این ڈی ایم اے کو یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی ہوگی کہ اسٹیک ہولڈرز میں زیادہ تر وہ ہی ہیں جو تجاوزات کے نیٹ ورک قائم کروانے کے بھی ذمہ دار ہیں، نالوں پر ہزاروں تجاوزات موجود ہیں جس پر لاکھوں کی آبادیاں موجود ہیں اور یہ لاکھوں لوگ شہر کے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں مفلوج بنانے کے ساتھ زندگیاں چھین بھی رہے ہیں نالوں کے نیٹ ورک سے جب تک ان کو ہٹایا نہیں جائے گا معاملہ کچھ عرصے کیلئے بہتر ضرور ہو جائے گا مگر دیرپا اثرات سامنے نہیں آسکیں گے اس کیلئے نالوں سے تجاوزات کا نیٹ ورک ختم کروانا لازمی جز ہے کراچی کی سیاست میں نالوں پر موجود آبادیاں بھی اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں جب بھی تجاوزات ہٹانے کیلئے سنجیدگی سے سوچا گیاسیاسی لیڈرز نے اپنی سیاست چمکائی اور نالوں پر آبادیاں اور تجاوزات کا وسیع نیٹ ورک قائم رہا اس کا نتیجہ یہ ہے کہ نالے کئی فٹ سے سکڑ کر چند فٹ رہ گئے نشیبی آبادیاں برسات میں تجاوزات کے عذاب کا دکھ جھیلتی ہیں گھروں میں پانی گھس جانا ان کیلئے معمولی بات ہوچکی ہے اور معصوم شہری منتظر رہتے ہیں کہ کب نالہ اترے اور پانی ان کے گھروں سے نکلے این ڈی ایم اے نے اس ضمن میں اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھانا بھی ہے تو صرف ون پوائنٹ ایجنڈا ہونا چاہیئے کہ نالے ہر قسم کی تجاوزات سے پاک کرنے ہیں جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا لہذا اس سلسلے میں ہر ایک این ڈی ایم اے کے ساتھ ملکر اپنا کردار ادا کرے تب تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں اور سیاسی مصلحتوں کو اہمیت دی گئ تو کراچی میں نالہ صفائی کیلئے زحمت فرمانے والے این ڈی ایم اے کو راہ فرار اختیار کر لینی چاہیئے، جب اورنگی ٹاؤن جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں تو اس کے پیچھے کچھ اور نہیں نالہ صفائی کا نہ ہونا ہوتا ہے سینے تک نالے کا گندا پانی موجود ہونا کسی ذی شعور شہری کو گوارہ نہیں اس کیلئے اب ٹال مٹول اور جز وقتی کام مسائل کا حل نہیں ہے، وفاقی حکومت کراچی میں این ڈی ایم اے کو اتارنے کے بعد شہریوں کی نظروں میں آچکی ہے لوگ امید بھری نظروں سے وفاقی حکومت یعنی تحریک انصاف کو دیکھ رہے ہیں لہذا مستقل بنیادوں پر کئے گئے کام فاتح کراچی ثابت ہوسکتے ہیں دوسری جانب کراچی میں ایم این اے فنڈز سے جو کام کروائے جا رہےہیں ان کی شہرت بھی ہو رہی ہے کیونکہ اس میں معیار کا خصوصی خیال رکھا جا رہا ہے جس کیلئے کراچی کے شہری گزشتہ بیس سالوں سے ترس رہے ہیں اب تحریک انصاف کو فاتح کراچی بننا ہے تو ترقیاتی دائرہ کار کو مرحلہ وار ہی صحیح گلی محلوں تک پہنچانا ہوگا.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں