مئیر بے اختیار، کوآرڈینیٹر با اختیار

کراچی,رپورٹ:فرقان فاروقی
مئیر کراچی کے کوآرڈینیٹر ریحان علی کی مئیر شپ کی مدت کی تکمیل کے دوران اونچی اڑان جاری ہے ریحان علی جو مختلف الزامات کی وجہ سے گرفتار ہو چکے ہیں جس میں لندن گروپ کو فنڈز کی صورت میں بھتہ پہنچانے جیسے الزامات بھی شامل ہیں اور ان رقومات کو افسران کو دھونس دھمکیاں دیکر بٹورا جاتا ہے گرفتاری کے بعد بھی غیر قانونی طور پر تقرریوں اور تبادلوں میں ملوث ہیں اور اس کے عوض بھاری رقومات بطور رشوت وصول کر رہے ہیں جبکہ سخت ترین قانون موجود ہونے کے باوجود افسران سے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے بلدیہ عظمی کراچی کے افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریحان علی ان سےہر مہینے بھتہ وصول کرتا ہے اور بھتہ نہ دو تو طرح طرح سے زہنی اذیت کا شکار کرتا ہے کئ مرتبہ گرفتار ہونے کے باوجود اس میں کوئ سدھار نہیں آیا ہے بلدیاتی مدت تکمیل کی جانب گامزن ہے لہذا اس کی بھتہ مہم بھی عروج پر پہنچ چکی ہے ریحان علی نے اہم پوسٹوں پر تعیناتی کیلئے کسی سے دس تو کسی سے پندرہ لاکھ روپے لئے مگر رقومات بٹور کر بھی آنکھیں دکھا رہا ہے اس غیر سرکاری آدمی کی افسران سے بدتمیزیاں اپنے عروج پر ہیں جبکہ سندھ سروس رولز کے تحت کسی تھرڈ پرسن کی افسران سے بداخلاقی کرمنل سرگرمی میں آتی ہے اور اس کی سخت سزائیں موجود ہیں آئین پاکستان کی مختلف شقوں کے تحت کسی غیر سرکاری شخص کا سرکاری کاموں میں مداخلت یا کسی اور قسم کی ہراسمنٹ پر ناقابل ضمانت گرفتاری سمیت سخت ترین سزائیں ہیں لیکن اس کے باوجود افسران کو کھلے عام انکوائریوں اور سیٹ سے ہٹانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں دلچسپ امر یہ ہے کہ ریحان علی جعلی بلنگ کا بھی ماہر ہے جس میں اسے کمیٹیوں اور ضلعی بلدیات کے چئیرمینز کی بھی حمایت حاصل ہے اے ڈی پی کے ضلعوں میں ہونے والے کاموں میں گھپلے کرنا اس کا مشغلہ بنا ہوا ہے اینٹی کرپشن کو اس سلسلے میں شکایات موصول ہو چکی ہیں جبکہ اپوزیشن اراکین کونسل مکمل طور پر بداخلاق ریحان علی کے جملہ کارناموں سے آگاہ ہیں اور انہوں نے موصوف کے کارناموں کے حوالے سے نیب کو آگاہ کر دیا ہے واضح رہے کہ ریحان علی گرفتاریوں کے دوران رقوم لینے اور فنڈنگ کا اعتراف کر چکا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس اس کا مکمل ڈیٹا موجود ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی مدت کی تکمیل کے بعد کئ اہم گرفتاریاں بھی متوقع ہیں ریحان علی مانیٹرنگ کے زمرے میں ہیں لیکن اس کے باوجود مختلف سیل ولینڈ لائین نمبرز سے فون کر کے افسران سے بھتہ طلب کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے بلدیہ عظمی کراچی کے افسران نے دست بدستہ قانون نافذ کرنے والے اور تحقیقاتی اداروں سے گزارش کی ہے کہ وہ ریحان علی کی بھتہ خوری سے نجات دلانے کیلئے فوری طور پر اپنا کردار ادا کریں کیونکہ کچھ افسران اس کی جانب سے دی جانے والی ذہنی اذیت کی وجہ سے شدید بیمار ہو کر اسپتالوں تک جا پہنچے ہیں.



