کے-الیکٹرک کی مرمت کی امیدیں بڑھ گئیں

کے-الیکٹرک کی مرمت کی امیدیں بڑھ گئیں

کراچی, رپورٹ:فرقان فاروقی

مستقل بدمست ہاتھی کے طور پر خدمات سر انجام دینے والے حکومتی مخالف ادارے کے -الیکٹرک کو درست کرنے کیلئے نیب کا سخت اقدام سامنے آرہا ہے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے عوام کو سخت اذیت میں مبتلا کرنے پر انکوائری کا حکم دے دیا ہے چئیرمین نیب کو عوامی اور میڈیا کے ذریعے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ اور حکومت پاکستان کے ساتھ معاہدے کے تحت بجلی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے سرمایہ کاری کرنا تھی اور اس معاہدے کے برعکس کاپر وائر کے مقابل ناقص میٹیریل کا استعمال سمیت سنگین نوعیت کی بدعنوانیوں پر انکوائری کا حکم دیا گیا ہے پاکستان کی شہہ رگ کو تجارتی سمیت گھریلو صارفین کو جس طرح نقصان پہنچایا گیا ہے اس پر کراچی کے مکین نیب کے چئیرمین کے اس اقدام سے انتہائ خوش دکھائ دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نیب نے بغیر دباؤ اور کسی کو خاطر میں لائے بغیر کے الیکٹرک کیخلاف انکوائری کی تو کھربوں روپے کی کرپشن صرف اوور بلنگ کی مد میں بے نقاب ہو جائے گی جبکہ دیگر کرپشن میں انتہائ ناقص میٹیریل کا استعمال ہے جس کی ان گنت کرپشن کو بے نقاب کرنا نیب کی ذمہ داری ہے معلومات کے مطابق کراچی کی بجلی کی طلب 3300 میگا واٹ ہے 2800 میگا واٹ کے الیکٹرک کے سسٹم میں موجود ہے جس کی کمی کوہر دن دو سے چار گھنٹے لوڈ شیڈنگ کر کے پورا کیا جاسکتا ہے لیکن لوڈ شیڈنگ کا یومیہ دورانیہ کم ازکم دس گھنٹے ہے جبکہ بلنگ میں یہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ اس شہر میں لوڈ شیڈنگ کا کوئ تصور ہے کووڈ 19 کے دوران صرف ایک مہینے تک لوڈشیڈنگ نہیں کی گئ تو شہریوں کی بل دیکھ کر چیخیں نکل گئیں کے الیکٹرک وہ ادارہ بن چکا ہے جو جیبیں خالی کرنے کے لئے شہریوں پر مسلط کیا گیا ہے شدید گرمیوں اور کووڈ کی وجہ سے کئ ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے جبکہ پانی کی ترسیل کا نظام کے الیکٹرک کی مبینہ غفلت کی وجہ سے شدید متاثر ہے جس پر کئ مرتبہ واٹر بورڈ کے افسران بھی چیخ رہے ہیں کہ کے الیکٹرک پانی کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے بجلی کا نظام درست رکھے مگر اس پر نہ کل کوئ اثر ہوا تھا اور نہ آج کوئ اثر ہوا ہے شہریوں نے نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تین مہینے میں صحیح لیکن ہر زاوئیے سے کے الیکٹرک کے کرتوتوں کا جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کرے جس میں یقینی طور پر انہیں گھپلے کے سوا کچھ نہیں ملے گا جس کے بعد ملوث افراد کیخلاف نشان عبرت بنانے جیسی کاروائیاں ہونی چاہیئے جو مستقبل کی بہتری کی نوید سنائے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں