
تفصیلات کے مطابق یہ حیران کُن واقعہ بھارت کے شہر بنگلور میں پیش آیا ، جہاں تین مہینوں بعد بیوی جب گھر لوٹی تواسکے شوہر نے ہی اسے گھر میں داخل ہونے سے منع کر دیا۔
شوہر کا کہنا تھا کہ اگر گھر میں داخل ہونا چاہتی ہو تو پھر جا کر 14 دن قرنطینہ سینٹر میں گزار کر آؤ۔
خاتون کا ایک دس سالہ بچہ بھی ہے جو کہ باپ کے ساتھ ہی تھا۔ خاتون نے بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن سے پہلے چندی گڑھ میں تھی کہ اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان ہوگیا۔ میں گھر نہیں آسکی اور وہیں پھنس گئی۔
اب جیسے تیسے کر کے میں گھر پہنچی ہوں تو میرا شوہر مجھے گھر میں داخل نہیں ہونے دے رہا ۔
خاتون کی بار بار کوشش کے باوجود بھی جب اسے گھر میں داخلے کی اجازت نہیں ملی تو پھر خاتون نے خواتین کی ہیلپ کرنے والے ادارے کو کال کی۔ ادارے کے ملازمین نے آ کر مذکورہ خاتون کے شوہر کو سمجھایا کہ یہ بالکل ٹھیک ہے۔ اس گھر میں داخل ہونے کی اجازت دو، جس کے بعد شوہر مان گیا اور اپنی بیوی کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دی ۔
اس واقعے پر بات کرتے ہوئے سینئر کونسلر اپرنا پرنیش کا کہنا ہے کہ بھارت میں میاں بیوی کے جھگڑے معمول کی بات ہے لیکن ان دونوں کا کیس مختلف ہے۔ ان دونوں میں کوئی بھی جھگڑا نہیں ہوا۔
شوہر خوف میں مبتلا تھا اور وہ کہہ رہا تھا کہ تم چونکہ باہر رہی ہو کافی عرصہ، اس لیے قرنطینہ میں گزار لو تا کہ پتہ چل سکے کہ تمہیں کوئی خطرناک بیماری تو نہیں ہے۔



