
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے تحت عالمی عدالت انصاف کے بعض اہلکاروں پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
یہ پابندیاں آئی سی جے کے ایسے اہلکاروں پر لگائی جا رہی ہیں جو افغانستان میں مبینہ نسل کشی کے واقعات میں امریکی فوجیوں کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکا کے اتحادی برطانیہ نے واضح کیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کو آزادانہ اور پابندیوں کے خوف کے بغیر مجرموں کے بارے میں تحقیقات جاری رکھنی چاہئیں۔
برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈومینک راب کا کہنا ہے کہ برطانیہ آئی سی سی کی اصلاحات کی حمایت جاری رکھے گا لہذا عالمی عدالت انصاف عالمی سطح پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات جاری رکھے۔
فرانس کے وزیر خارجہ نے صدر ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کے اعلان کو عدالت پر حملہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت انصاف کے اہلکاروں پر عائد پابندیاں فوری طورپر واپس لی جائیں۔



