چار سالہ خراب کارکردگی کا خوف ، بلدیاتی حلقوں میں کھلبلی

کراچی ( رپورٹ عابد عباسی)چار سالہ خراب کارکردگی کا خوف ،منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اپنے گرد حصار کھینچ لیا اپنے مسائل کے حل کے لئے آنے والے شہریوں کے بلدیاتی دفاتر میں داخلے پر خلاف ضابطہ پابندیاں لگا کر سنجیدہ شہری و بلدیاتی حلقوں میں کھلبلی مچا دی۔کود اپنی شناخت نہ رکھنے والے افراد بلدیہ وسطی کے مرکزی دفتر کے داخلے پر شہریوں بشمول صحافیوں سے غیر قانونی طور پر شناخت طلبی پر معمور ،شہریوں میں اضطراب کی کیفیت دوڑ گئی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ وسطی کے مرکزی دفتر میں شکایات کے لئے آنے والے سائلین سخت مشکلات سے دوچار ہوگئے ، صدر دروازے پر موجود افراد جن کی اپنی شناخت ظاہر نہیں وہ آنے والے افراد کو اپنی شناخت ظاہر کرنے سمیت ،ضروری دستاویزات ظاہر کرنے پر مجبور کرنے لگے ہیں جس کے بعد سنجیدہ حلقوں میں انتہائی بے چینی پائی جارہی ہے ۔شہریوں کے مطابق سرکاری دفتر میں عام شہریوں خصوصا صحافیوں کے داخلے کو مشکل یا ناممکن بنایا کسی طور جائز عمل نہیں ہے بلکہ سراسر بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے ،شہریوں کا کہنا تھا کہ داخلے کے وقت گیٹ پر موجود افراد قومی شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات چیک کرنے کے لئے ہراساں کرتے ہیں جبکہ ساتھ ہی آنے کا مقصد بھی پوچھا جاتا ہے ساتھ ہی ان افراد کو یہ بتانا بھی مقصود ہے کہ کس افسر کے پاس کس کام سے آئے ہیں ،انکا کہنا تھا کہ سرکاری دفتر میں اپنے بلدیاتی مسائل کے حل اور بنیادی حقوق کے حوالے سے شکایات کے لئے آنے پر اس طرح کی پوچھ گچھ کسی طور ہراساں کئے جانے سے کم نہیں ہے اور یقینی طور پر غیر قانونی عمل ہے بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ایک عام شہری کو سرکاری دفتر میں داخلے سے روکا جا رہا ہے یا اس طرح کی پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ کئی صحافیوں سے بھی انکی آمد کے موقع پر خلاف ضابطہ پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے صحافی کی جانب سے اپنا تعارف کرائے جانے کے باوجود بھی ان کا شناختی کارڈ نمبر نوٹ کیا جاتا ہے اس حوالے سے استسفار کرنے پر بلدیہ وسطی کے مرکزی دفتر پر موجود افراد نے بتایا کہ یہ چئیرمین صاحب کا حکم ہے کہ ہر آنے والے سے اسکا مکمل بائیو ڈیٹا حاصل کیا جائے اور تمام معلمات لینے کے بعد ہی اسے داخلے کی اجازت دی جائے۔ چئیرمین ریحان ہپاشمی کی جانب سے اس خلاف ضابطہ حکم نامہ جاری کرنے پر سنجیدہ حلقوں میں انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے واضح رہے کہ بلدیہ وسطی پہلے ہی سے کافی متنازع بنی ہوئی ہے جبکہ ماضی کے مقابلے اپنے مسائل کے حوالے سے شکایات لے کر آنے والے افراد کی تعداد میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے ۔شہریوں نے بلدیہ وسطی کی جانب سے اس افسوسناک رویے کو انتہائی غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں