ایوان صدر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت سے پاکستان میں چین کے سفیر چیانگ زئے دونگ نے ملاقات کی۔
پریس ریلیز کے مطابق اہم ملاقات میں دونوں شخصیات نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے شعبہ میں تعاون اور انٹیلی جنس شیئرنگ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت اور چینی سفیر نے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے اپنے چینی بھائیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ دونوں شخصیات کے درمیان یہ ملاقات خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں اسلام آباد سے داسو میں موجود ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کی تعمیراتی سائٹ پر جاتے ہوئے بس پر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 5 چینی انجینئرز اور کے پاکستانی ڈرائیور کی ہلاکتوں کے ایک ایک ہفتے کے بعد ہوئی ہے۔
اس حملے کے بعد چین نے دھماکے کی مکمل تحقیقات اور اپنے شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا تھا جب کہ اس کے جواب میں پاکستان نے ’مجرموں اور سہولت کاروں‘ کی گرفتاری کے لیے فوری تحقیقات کا اعلان کیا تھا، چینی تفتیش کار بھی تحقیقات میں شامل ہونے پہنچ چکے ہیں۔
چینی حکومت کی جانب سے واقعے کی فوری تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے مطالبے کے جواب میں حکومت نے حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی ) بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان روس کیساتھ مال کے بدلے مال کی تجارت کو فروغ دینے کا خواہاں
صدرآصف علی زرداری سے روس کے سفیر البرٹ خروف نے اسلام آباد میں ملاقات میں کی۔
ملاقات کے دوران صدر مملکت نے تجارت بڑھانے کے لیے روسی بینکوں کو پاکستان میں کاروبار کا آغاز کرنے کی دعوت دی۔
انہوں نے روس کے ساتھ ثقافت خصوصا ٹی وی اور فلم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
صدر زرداری نے ماسکو میں دہشت گردی کے واقعے میں 130 جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔
صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون اور اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے۔
آصف علی زرداری کو صدارت کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے روسی سفیر نے کہا کہ روس پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا دونوں ملک انسداد دہشتگردی اور سمگلنگ کے خاتمے سمیت مشترکہ امور پر ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔
سفیر نے کہا روس پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم کو دگنا کرنا چاہتا ہے۔