تائیوان میں 7.2 شدت کا زلزلہ، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، سونامی وارننگ جاری

تائیوان میں 7.2 شدت کا زلزلہ، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، سونامی وارننگ جاری
تائیوان میں 7.7 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں 26 عمارتیں گر گئیں۔ زلزلہ پیما مرکزکے مطابق زلزلے کا مرکز ساحلی علاقے ہوالین کے قریب تھا، جبکہ اس کی گہرائی 15.5 کلو میٹر زیرِ زمین ریکارڈ کی گئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ تائیوان میں زلزلے سے 1 شخص ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں تاہم مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزے کے بعد تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ زلزلے کے بعد سونامی وارننگ جاری کر دی گئی۔

زلزلہ پیما مرکزکے مطابق زلزلے کا مرکز ساحلی علاقے ہوالین کے قریب تھا، جبکہ اس کی گہرائی 15.5 کلو میٹر زیرِ زمین ریکارڈ کی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تائیوان میں زلزلے سے تقریباً 26 عمارتیں گر گئیں، جن میں متعدد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ زلزلے کے بعد چین نے تائیوان کو امداد کی پیشکش کی ہے۔

7 اعشاریہ 7 شدت زلزلے کے بعد جاپان اور تائیوان میں سونامی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ 7 اعشاریہ 7 شدت کا زلزلہ تائیوان کے مشرقی ساحل کے قریب آیا، جس کے بعد سمندر میں 3 میٹر لہریں بلند ہوئی ہیں۔

تائیوان اور جاپان کے جزیرے اوکی ناوا میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی، 25 سال بعد تائیوان میں آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔

جاپان ایئر لائنز کے مطابق سونامی کی وارننگ والےعلاقوں کی جانب سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جاپان میں سونامی کی وارننگ کے بعد جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، جاپانی جزیرے اوکی ناوا کے ایئر پورٹ پر فضائی آپریشن بحال ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ 1999ء کے بعد یہ تائیوان کا دوسرا بڑا اور شدید ترین زلزلہ ہے۔

تائیوان میں 1999ء میں آئے 7.6 شدت کے زلزلے میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet