پوری دنیا میں صرف ایکواڈور کے 14 کھیتوں میں پائے جانے والے نایاب کوکوا پودے سے تیار کی گئی چاکلیٹ دنیا کی قیمتی اور مہنگی ترین چاکلیٹ ہے۔
ایکواڈور کا چاکلیٹ برانڈ To’ak دنیا کی سب سے مہنگی چاکلیٹ پیش کرتا ہے۔ اگرچہ یہ نکتہ کافی اٹھایا گیا ہے کہ آیا اس چاکلیٹ کی قیمت جائز ہے یا نہیں تاہم جو چیز اسے قیمتی بناتی ہے وہ قارئین آگے چل کر جان لیں گے۔
To’ak کی چھوٹی چاکلیٹ بار 490 ڈالر فی 50 گرام میں فروخت ہوسکتی ہے لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی مصنوع کو صرف مہنگا بتانا تھوڑی سی ناانصافی ہے۔ چاکلیٹ کے قیمتی اور مہنگا ہونے کے پیچھے صرف ایک نہیں بلکہ کئی عوامل کارفرما ہیں۔
اس چاکلیٹ کے مہنگا ہونے کی ایک ہی وجہ جاننے کیلئے کافی ہے کہ کمپنی صرف بہترین قسم کا کوکوا پودا استعمال کرتی ہے جسے Nacional کہا جاتا ہے۔ یہ پودے کی قدیم قسم ہے جسے 2009 میں معدوم قرار دے دیا گیا تھا۔
تاہم To’ak بنانے والے لوگ اس قدیم کوکوا پودے کو ایکواڈور کی وادی پیڈرا ڈی پلاٹا میں تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ان کی اصل جاننے کیلئے ان پودوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا جس سے ثابت ہوا کہ یہ 100 فیصد وہی پودے ہیں جنہیں ناپید قرار دے دیا گیا تھا۔
To’ak کے شریک بانی جیری ٹوتھ نے کمپنی کے بلاگ پر لکھا کہ اگر یہ ہم پر منحصر ہوتا کہ چاکلیٹ کو کیا کہیں تو ہم اسے بجائے مہنگا ترین کہنے کے دنیا کی سب سے قیمتی چاکلیٹ قرار دیتے۔