“ناٹ کمپرومائزانگ ” لاک ڈاؤن ناگزیر ہوتا جارہاہے
تحریر :فرقان فاروقی
کراچی میں کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے ایس او پیز کارگر بنانے کیلئے حکومتی مشینری رٹ قائم کروانے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی اہم وجہ عوامی تعاون کا فقدان ہے جس کا خمیازہ ہر روز کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں حولناک حد تک اضافے کی صورت میں شہری ہی بھگت رہے ہیں معاملات وزراء، اراکین اسمبلی، سیاسی رہنماؤں، بلدیاتی نمائندگان تک پہنچ چکے ہیں، جب تک کاروباری مراکز سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی تھیں کراچی سمیت ملک میں معاملات کافی حد تک بہتری کی جانب گامزن تھے لیکن اس ضمن میں خاص طور پرسندھ حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا کہ وہ افراتفری پھیلا کر لوگوں کو خوف میں مبتلا کر رہی ہے لیکن اب موجودہ صورتحال نمایاں کر رہی ہے کہ شہر میں کورونا نے ڈیرے ڈال دئیے ہیں جس سے نمٹنے کیلئے ہنگامی نوعیت کے اقدامات نہ کئےگئے تو حالات کی سنگینی کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے البتہ دو باتیں اسوقت اہل علم عوام کو پریشان کر رہی ہیں کہ جب تک کراچی سمیت ملک بھر میں کورونا کیسز کم تھے سختی برتنے کا عمل زیادہ تھا جو وقت کے تقاضوں کے مطابق درست بھی تھا اب جبکہ روزانہ ہزاروں کیسز صرف کراچی میں رپورٹ ہو رہے ہیں تو سندھ حکومت اس کی روک تھام کیلئے کیوں گریزاں ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ ممکن ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان صوبائ وزرائے اعلی کو کوئ ایسی یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ جس کے بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اس قسم کی سختی نہیں کر رہے ہیں جس طرح کی انہوں نے مارچ سے مئ تک کیں ممکن ہے کہ وہ یقین دہانی یہ ہو کہ کورونا کی ویکسینیشن کی تیاری اور دستیابی جلد ہی ممکن ہو جائے گی اگر ایسا ہے تو یہ اچھی خبر ہے لیکن ان تمام باتوں کو ایک طرف رکھ کر دیکھا جائے تو کورونا وائرس کیرئیر وائرس ہے ایک سے دوسرے سے زنجیری عمل کے ساتھ جڑ کر لاتعداد لوگوں کو مرض میں مبتلا کر سکتا ہے اگر ویکسینیشن موجود بھی ہو تو زنجیری عمل جاری رہنے سے وائرس کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگااور اب اس اسٹیج پر جب پاکستان جوچین سے دس گنا چھوٹا ملک ہے اور اس کے کورونا کے کیسز تعداد کے لحاظ سے چین کے کورونا کیسز کے قریب پہنچ چکے ہیں کم ازکم بیس دن کیلئے “ناٹ کمپرومائزانگ “بنیاد پر لاک ڈاؤن کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے البتہ اس قسم کا فیصلہ لیا جاتا ہے تو یہ ضروری ہوگا کہ ضرورت مندوں تک اتنے ہی روز کا راشن ودیگر ضروری اشیاء ان کی گھر پر دستیاب ہوں تاکہ بھوک سے ہلاکتوں کے خدشات زائل ہوسکیں فی الوقت پاکستان کے معاشی حب کراچی کی صورتحال اس جانب اشارہ کر رہی ہے کہ ایک مرتبہ “ناٹ کمپرومائزانگ ” لاک ڈاؤن اختیار کر لیا جائے تب ہی اس وباء سے مکمل طور پر نہ صحیح لیکن کافی حد تک چھٹکارا مل جائے گا اور ایسا نہیں ہوتا تو خاکم بدہن صورتحال کی سنگینی سے شاید ہی کوئ انکار کر سکے.
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89