( تحریر : سعید قریشی
پاکستان میں آج تک حکومتوں کے خلاف دھکم پیل جاری ہے اس دھکم میں پاکستان اور اس کی عوام ترقی نہ کرسکی خاص کر غریب عوام
یہ تمام خرابی کرپشن لوٹ مار حکومتوں کو گرانا سب کچھ ایوب خان کی رکھی ہوئ بنیاد ہے جنھوں نے دارلخلافہ کراچی سے ختم کرکے ایک نئے نام اسلام آباد کرکےوہاں منتقل کردیا اقربا پروری، رشوت خوری،انتقامی سیاست، الیکش دھاندلی،جو فاطمہ جناح کے ساتھ بھی کی گئ اور انکو بھارتی ایجنٹ بھی قرار دیا گیا یہ سب خرابی کے ذمہ داری ایوب خان ہیں جوایک روز کے لئے وزیراعظم بھی رہے اور صدر بھی رہے ہیں
ایوب خان ہی کے دیکھائے ہوئے راستوں کا آنے والی حکومتوں اور مارشل لاوں نے اپنے اپنے حساب سے ترمیم رکھی یا اضافہ کرلیا اور سیاسی جماعتوں نے جنم لیا جسکا نتیجہ آج کے حساب سے معاشی طور پر خستہ حال پاکستان ہے
بے اقتدار اور با اقتدار سیاست دانوں کی ایسی دھینگا مستی کے سبب پاکستان پیچھے رہ گیا اور عوام بھی دلبرداشتہ ہے
عمران خان صاحب نے جو وعدے کیئے تھےانھوں نے اس کے خلاف کام کئے جس کی وجہ سے عوام پی ٹی آی کی حکومت بیزار ہوگئ
مولانہ فضل الرّحمن جنکا ڈیزل کے معاملے میں خاصہ نام ہے کشمیر کمیٹی چیئرمین کی حیثیت سے حکومت کی طرف سے جو انکو سہولتیں اور آسائش تھیں بقول علیم عادل شیخ کے مولانا انکے خاتمے اور اپنے ممنوں نواز شریف اور آصف زرداری کے جیل جانے سے بہت مضطرب اور بے چین اور بے سکون ہوگئے ہیں
اب ان ہیآسائشوں کو حاصل کرنے کے لئے وہ عمران خان کی حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں اگرچہ عمران خان نے 50 لاکھ گھر عوام کو دینے اور ایک لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب یہ نعرہ یا وعدہ دھندلاتا جارہا ہے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے اور اعلان پورے نہ کرنا خود حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے جو حکومت کے خاتمے کی طرف بھی اشارہ ثابت ہوتی ہے لیکن ایک سال کی وعدہ خلافیوں اور مہنگائ ،ٹیکسوں کی مار، بےروزگاری میں اضافہ کی مدت پوری کرنیوالی حکومت کا خاتمہ کرنا پاکستان کی معیشت اور مصیبت زدہ عوام کے لئے مزید تباہی کا باعث ہوگاملک میں افراتفری اور حکومت کی خاطر دھرنا دینا ،ہنگامہ آرائ سے ملک کا جو نقصان ہوگا اسکا اندازہ حکومت کو ہےنہ اپوزیشنکو.
ایوب خان کے دور سے آج تک ہونے والے تمام حکومتوں کے خاتمے مارشل لاوں کا آنا ایک دوسرے کی حکومتوں کو دھکہ دینا یہ سب خرافات ایوب خان ہی کی پیداکردہ ہیں
عمران خان اپنی حکومت پانچ سال تک چلانا چاہتے ہیں تو انھیں اپنے ان وعدوں اور اعلانات کی طرف لوٹنا پڑیگاجو وہ الیکشن سے پہلے کیا کرتے تھے روزگار دینے کے لئیے سیکٹریوں کو چلانا ہوگا
مہنگائ جو منافع خوروں اور حکومت کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے بڑھ رہی ہے اور اسے ختم کرنے کے لئے جلد سے جلد اقدام کرنا ہوگا
نوجوانوں کو قرضے دینے ،عوام کو مفت کھانا کھلانے سے نہ ترقی ہوگی نہ ہی لوگوں کو روزگار ملےگا بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہونگے
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89