سندھ گورنمنٹ کے پیرا شوٹرز اور ہیلی کاپٹرز ایس سی یو جی اور کونسل سروس افسران کی پوسٹوں پر براجمان ہوتے دکھائی دے رہے ہیں

اڑان بھرو اور پیراشوٹ سے ٹی ایم سیز میں اتر جاؤ

ٹی ایم سیز میں پیراشوٹرز اترنے کے امکانات بڑھنے لگے

25 ٹی ایم سیز میں افسران کی بڑی تعداد درکار ہوگی

ٹی ایم سیز میں صرف میونسپل کمشنرز کی تعداد 25 ہوگی

اسوقت سات ڈی ایم سیز میں سات میونسپل کمشنرز تعینات ہیں

ٹی ایم سیز کے بعد صرف میونسپل کمشنرز کی 18 اضافی پوسٹیں ہونگی

ہر ڈی ایم سی میں دو سپریٹینڈنگ انجنئیرز ہیں

سات ڈی ایم سیز میں یہ تعداد 14 ہے

ٹی ایم سیز کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں سپریٹینڈنگ انجنئیرز کی پوسٹیں اسی طرح رہیں گی

25 ٹی ایم سیز میں 50 سپریٹینڈنگ انجنئیرز ہونگے یعنی 36 پوسٹوں کا اضافہ ہوجائے گا

اسی طرح دیگر محکمہ جات میں بھی افسران کی تعداد میں اضافہ ہوگا

صرف کراچی میں سینکڑوں افسران کھپانے کا یہ بہترین موقع ہے

کونسل سروس افسران کو بائے بائے کرکے ایس سی یوجی افسران کی بھرمار کو یقینی بنایا جاسکتا ہے

گزشتہ تین سالوں میں ڈی ایم سیز میں درجنوں ہیلی کاپٹر افسران اتارے جاچکے ہیں، ذرائع

ٹی ایم سیز کھلا میدان ہے جس میں کھیلنا سب سے آسان ہوگا، ذرائع

کونسل سروس اور ایس سی یوجی افسران کو اہلیت کی بنیاد پر تعیناتی ملنا مشکل دکھائ دے رہا ہے، ذرائع

پیرا شوٹرز اور ہیلی کاپٹرز ایس سی یوجی اور کونسل سروس افسران کی پوسٹوں پر براجمان ہوتے دکھائ دے رہے ہیں، ذرائع

اہلیت سے عاری افسران ٹی ایم سیز کی بینڈ بجا کر رکھ دیں گے، ذرائع

اب تک جو ہیلی کاپٹرز اتارے گئے ہیں وہ بلدیاتی اداروں کو مالی طور پر نوچنے میں مصروف ہیں، ذرائع

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں