حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی بیٹھ کر بات کریں: افغان وزیر خارجہ

افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی
افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہمسایہ ممالک کے چیلنجز ایک دوسرے سے مختلف نہیں اور دونوں ممالک نے بہت سے حالات دیکھے، اب مل کر ایک دوسرے کے ساتھ چلیں گے۔

امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ خواتین کی تعلیم غیر اسلامی ہے یا اس پر پابندی ہے۔ خواتین کی تعلیم کے بارے میں صرف اتنا کہا گیا کہ اگلے احکامات تک تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہماری حکومت کو 20 ماہ ہوچکے ہیں، اللہ کے کرم سے بہت سے مسائل پر قابو پالیا ہے، ہم نے حکومت آنے کے بعد چیلنجزپرقابو پانے کی کوشش کی، دیگر ممالک کے ساتھ معاشی تعلقات میں پابندیاں بڑا چیلنج ہیں، پابندیوں کی وجہ سے بینکوں کو خام مال درآمد کرنے میں مشکلات ہیں جب کہ بیروزگاری اور مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔

افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ورلڈبینک کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں مہنگائی کم اورافغان کرنسی کی قدر مستحکم ہوئی، چیلنجز اور عالمی پابندیوں کے باوجود افغانستان کی معیشت میں بہتری آئی اور افغان حکومت نے بجٹ بیرونی امداد کے بغیر پیش کیا۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet