کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ اورنگی پروجیکٹ کی جانب سے سرکاری یقین دہانیوں کے باوجود پولیس اور رینجرز کی عدم دستیابی اور قبضہ مافیا کی مزاحمت کے باوجود 4 مختلف مقامات پر انسداد تجاوزات کا کامیاب آپریشن ۔ قبضہ مافیا کی جانب سے انسداد تجاوزات عملے پر حملے ، دھکم پیل ، فائرنگ اور پتھراؤ کے واقعات کے باوجود پروجیکٹ اورنگی کے ملازمین اور سٹی وارڈنز اہلکاروں نے آپریشن کیا۔

پولیس اور رینجرز کے عدم تعاون کا اعلیٰ سطح پر نوٹس لے لیا گیا ۔ آئندہ پولیس اور رینجرز بروقت ملنے کا امکان ہے۔ اورنگی کے شہریوں نے کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کے ایم سی ، پی ڈی اورنگی کے حق میں ژندہ باد کے نعرے لگائے ۔جبکہ اورنگی کے رہائشی بینر لے کر بھی پہنچے تھے۔ سیکٹر 16 آئی میں آپریشن کے دوران پونے دو ایکڑ اراضی واگزار ۔ سوا ایکڑ پر تعمیرات میں رہائش پزیر خاندانوں کو ایک ہفتے میں خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ۔

دوسرا مقام سیکٹر 6 ایس ٹی 4 ۔ مہران ہیلت کلب کے نام پر قبضہ سابق پی ڈی اورنگی شارق الیاس کی جانب سے الاٹ کی گئی مزکورہ ایمونیٹی پلاٹ ایس ٹی 6 پر دکانیں بنائی جانیں لگیں۔ اس حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان نے بتایا کہ گزشتہ 2 روز قبل ہم نے محکمہ داخلہ سندھ ، ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی ، ایس ایچ اوز ، ڈی سی ویسٹ ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ، ایم سی ، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے ایم سی سے سیکورٹی اور عملے کے زریعہ مدد طلب کی تھی، تاہم کوئی رسپانس نہ ملنے پر ہم نے گورنر سندھ کے شکائیتی نمبر 1366 پر رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر گورنر ہاؤس سے بھی تسلی دی گئی کہ ایس ایس پی آفس ریڈر منہاج سے رابطہ کرلیں آپ کو تینوں تھانوں اورنگی ٹاؤن تھانہ ، پاکستان بازار ، اور مومن آباد تھانوں سے پولیس مل جائے گی ۔ تاہم 15 مارچ کی صبح سے شام تک تینوں تھانوں کی پولیس نہیں پہنچی نہ ہی رینجرز ٹیم آئی مگر اس کے باوجود ہمارے حوصلے بلند تھے ہماری ٹیم اور سٹی وارڈنز کی ٹیم کے ساتھ بھاری مشینری لے کر 4 مقامات پر کاروائی کی گئی ۔ اور تمام قبضے خالی کالیے گئے ۔ ایک سوال کے جواب میں پی ڈی اورنگی رضوان خان نے کہا کہ ہم سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے خالی کرا کر اس کا نیلام عام کرانا چاہتے ہیں تاکہ کے ایم سی کو بہتر آمدنی ہو سکے ۔ مگر ہمیں سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ، جبکہ سرکاری اراضی واگزار کرانے میں تمام متعلقہ سیکورٹی اداروں کو اپنا فرض سمجھتے ہوئے تعاون کرنا چاہیے ۔



